ٹرمپ کی جانب سے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان جلد متوقع

ٹرمپ کی جانب سے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان جلد متوقع

واشنگٹن:  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان جلد متوقع ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکا کے دو معروف اخبارات نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹس شائع کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر بہت جلد ایران سے جوہری معاہدے کو مسترد کرنے والے ہیں اور اس کی وجہ یہ بیان کی جائے گی کہ یہ معاہدہ امریکا کے مفاد میں نہیں ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک قریبی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے ساتھ ساتھ امریکی صدر تہران کے حوالے سے وسیع امریکی حکمت عملی کا بھی اعلان کریں گے۔ معاہدہ ختم ہونے کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں دوبارہ عائد کردی جائیں گی۔امریکی صدر کے پاس ایران سے جوہری معاہدے کی توثیق یا اسے مسترد کرنے کے لیے 15 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن ہے۔ اگر امریکی صدر کو لگا کہ ایران جوہری معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل کررہا ہے تو وہ اس کی توثیق کریں گے بصورت دیگر معاہدے کو مسترد کردیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے دو مرتبہ اس معاہدے کی توثیق کرچکے ہیں۔خیال رہے کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں امریکا، چین، فرانس، روس، برطانیہ اور جرمنی کے درمیان 2015 میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کر دی گئی تھی۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اس معاہدے کو تاریخ کا بدترین معاہدہ قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ جلد اس معاہدے سے امریکا کو علیحدہ کر لیں گے۔

ایران نے بھی امریکا کو خبردار کردیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کو ختم کیا تو امریکا کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی

مصنف کے بارے میں