نواز شریف اور دیگر کیخلاف بغاوت کا مقدمہ، نیو نیوز نے ایف آئی آر درج کرانے والے کا گھر ڈھونڈ نکالا

نواز شریف اور دیگر کیخلاف بغاوت کا مقدمہ، نیو نیوز نے ایف آئی آر درج کرانے والے کا گھر ڈھونڈ نکالا

لاہور: تھانہ شاہدرہ میں نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرانے والے شہری بدر رشید کا گھر نیو نیوز نے ڈھونڈ نکالا ہے تاہم مدعی کو تاحال نہیں ڈھونڈا جا سکا۔ مدعی بدر رشید گھر سے رو پوش ہو گئے۔اہل محلہ کے مطابق وہ پی ٹی آئی کے یوسی چیئرمین ہیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت ن لیگ کے دیگر رہنماؤں کے خلاف لاہور کے تھانہ شاہدرہ میں مقدمہ درج کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اس مقدمے میں شاہد خاقان عباسی اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کو بھی نامزد ہیں کیا گیا ہے  جبکہ ریٹائر جرنیلوں میں عبدالقادر بلوچ، صلاح الدین ترمذی اور عبدالقیوم کو نامزد کیا گیا ہے۔

ترجمان لاہور پولیس کا کہنا ہے تھانہ شاہدرہ میں درج ہونے والا مقدمہ ریاست کی جانب سے نہیں بلکہ ایک شہری بدر رشید کی درخواست پر درج کیا گیا۔ میڈیا میں اس مقدمہ کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ تحریر کے مطابق جو قانون کی دفعات بنتی ہیں، ان کے تحت مقدمہ کا اندراج عمل میں لایا گیا۔ اس مقدمہ کی تمام پہلوؤں اور قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے میرٹ پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ مقدمہ میں انصاف کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایف آئی آر میں مریم نواز، راجہ ظفر الحق، ایاز صادق، پرویز رشید، بزرگ کالم نگار عرفان صدیقی، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب اور دیگر پارٹی رہنماؤں بھی نامزد ہیں۔ ایف آئی آر میں ریاست کے خلاف بغاوت، صدر مملکت، گورنر اور ریاستی اداروں کے خلاف تقریر کرنے، لوگوں کو بغاوت پر اکسانے جیسے سنگین الزمات عائد کیے گئے ہیں۔

مقدمہ بدر رشید نامی شہری کی درخواست پر تھانہ شاہدرہ میں درج کیا گیا۔ درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ نواز شریف نے سوچی سمجھی سازش کے تحت لندن میں بیٹھ کر قومی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی، جس کا مقصد پاکستان کو عالمی برادری میں تنہا کرنا اور روگ سٹیٹ ڈکلیئر کرنا ہے۔ نواز شریف نے خطاب میں بھارت کی پاکستان مخالف پالیسی کی تائید کی۔