بغاوت کے مقدمے میں خطرناک دفعات شامل ،سزائے موت یا عمر قید ؟

بغاوت کے مقدمے میں خطرناک دفعات شامل ،سزائے موت یا عمر قید ؟

لاہور : تعزیرات پاکستان کے مطابق بغاوت کے مقدمے میں 120 بی ،121 اے سمیت دیگر دفعات کو شامل کر لیا گیا ،بغاوت کے مقدمے میں 10خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے ،ان دفعات کے مطابق سزا موت ،عمر قید یا دونوں قید با مشقت ہو سکتی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق بغاوت کے مقدمے میں 120 بی شامل کرنے کے بعد ملزم پر براہ راست مجرمانہ سازش کا ارتکاب ہو جاتا ہے جس کی سزا موت ،عمر قید یا قید بامشقت ہو سکتی ہے ،دوسری طرف ن لیگ کا کہنا ہے کہ بغاوت کا مقدمہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں انوکھا مقدمہ ہے جس میں 10 سیاسی خواتین کو صرف تقریر سننے پر نامزد کر دیا گیا ہے ۔

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے خلاف صوبائی دارالحکومت لاہور کے تھانہ شاہدرہ میں ’غداری‘ اور ’ریاست کے خلاف بغاوت پر اُکسانے‘ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے،یہ مقدمہ بدر رشید نامی ایک شہری کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔

نواز شریف کے خلاف درج ہونے والی ایف ائی آر میں غداری، ریاست کے خلاف بغاوت پر اُکسانے اور سائبر کرائم ایکٹ پیکا کی دفعات سمیت مجموعی طور پر 12 مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔