اورنج ٹرین چلانے کی منظوری دیدی گئی ،کرایہ انتہائی کم 

اورنج ٹرین چلانے کی منظوری دیدی گئی ،کرایہ انتہائی کم 

لاہور :وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اورنج لائن ٹرین چلانے کی منظوری دیدی ،لاہوریوں کیلئے سفری سہولت میں ایک اہم اضافہ کر دیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق اورنج میٹرو لائن ٹرین 25 اکتوبر سے آپریشنل ہوگی،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اورنج میٹرو لائن کو فعال کرنےکی حتمی منظوری دیدی ہے۔

اورنج میٹرو لائن کا آخری اسٹاپ تک کرایہ 40 روپے ہو گا، کابینہ نے 50 روپے کرایہ مقرر کرنے کی تجویز دی تھی تاہم وزیر اعلیٰ نے ٹرین کا کرایہ 50 روپے مقرر کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے ٹرین کا کرایہ 40 روپے مقرر کرنے کی منظوری دی۔

لاہور کے شہریوں کیلئے لوکل ٹرانسپورٹ کے طور پر میٹرو لائن اورنج ٹرین کا منصوبہ جو اکتوبر 2015میں شروع ہوا تھا، 33ماہ کی تاخیر سے اور کم و بیش دس ماہ کی آزمائشی سروس مکمل ہو جانے کے بعد باقاعدہ سروس کیلئے کلیئر کر دیا گیا ہے ، صوبائی کابینہ نے اس کا یکطرفہ کرایہ 40روپے مقرر کیا ہے جو اجرت اور ملازمت پیشہ افراد کو ماہانہ 2400روپے فی کس میں پڑے گا۔

 27کلومیٹر مسافت پر مشتمل اورنج لائن ٹریک کا 25 کلو میٹر حصہ اوور ہیڈ جبکہ تقریاً دو کلومیٹر زیر زمین ہے جس پر 26اسٹیشن بنائے گئے ہیں اور روزانہ دو لاکھ پچاس ہزار شہری اس پر سفر کر سکیں گے یہ امیر اور غریب سب کیلئے یکساں اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس سے سفری اور ٹریفک کی مشکلات سے بچنے کے ساتھ ساتھ وقت کی خاطر خواہ بچت ہوگی۔

اورنج لائن ٹریک اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ شہر کے بیشتر لوکل ٹرانسپورٹ روٹ اس سے مربوط ہونگے یہ الیکٹرک ٹرین ہے جس کیلئے 108میگا واٹ بجلی کی بلاتعطل سپلائی کو یقینی بنانا ہوگا اسی طرح اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہونے کی وجہ سے ٹرین کی حتمی رفتار کا تعین حساس معاملہ ہے چونکہ منصوبہ اب ہر لحاظ سے مکمل ہو چکا ہے ضروری ہوگا کہ اس کی زد میں آنے والی جملہ سڑکوں اور مقامات کی بلاتاخیر تعمیر و مرمت کو یقینی بنایا جائے۔