سٹیٹ بینک آف انڈیا پاکستان کا مقروض ہونے کا انکشاف 

State Bank of Pakistan,State Bank of India

کراچی :اسٹیٹ بنک آف انڈیا اسٹیٹ بنک آف پاکستان کا مقروض ہونے کا انکشاف، آڈٹ حکام کے مطابق بھارتی مرکزی بینک اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا 45 کروڑ 64 لاکھ روپے کا مقروض ہے۔

رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں قیام پاکستان کے وقت پاکستان چھوڑ کر جانے والے ہندو اور سکھوں کی پراپرٹی کی مالیت کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ساتھ 1947 سے رقم کا تنازعہ چل رہا ہے۔

 چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کا اپنا یہ حال ہے تو ریگولیٹر کی ذمہ داری کون ادا کرے گا، سٹیٹ بنک حکام کیا کر رہے؟ حکومتی سطح پر اقدامات کیوں نہیں ہوئے؟ اجلاس کے دوران اسٹیٹ بینک کی 30 جون 2019 کو ختم ہونے والے سال کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔

 پی اے سی  نے اسٹیٹ بینک کے نقصانات میں 600 فیصد اضافے پر اظہار تشویش کیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ مالی سال 2018-19 میں خسارہ 72 ارب سے بڑھ کر 506 ارب روپے تک پہنچ گیا، 2017-18 میں قابل تقسیم منافع میں 96 فیصد کمی آئی، 2018-19 میں منافع میں مزید 6 فیصد کمی آئی۔ 

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ روپے کی قدر میں کمی اور مالی ذمہ داریاں بڑھنے سے نقصانات میں اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کی مالی صورت حال میں اب کافی بہتری آچکی ہے،  2019-20 میں اسٹیٹ بینک نے ریکارڈ 1100 ارب روپے منافع کمایا، پی اے سی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے آڈٹ پیراز نمٹا دیئے۔ 

وسط ایشیائی ریاستوں میں نیشنل بینک کی برانچیں بند کرنے کے حوالے سے صدر نیشنل بینک عارف عثمانی نے بتایا کہ وسط ایشیائی ریاستوں میں برانچیں امریکی شرائط کے باٰعث بند کرنے کا فیصلہ کیا، وسط ایشیائی ریاستیں ڈالر کے حوالے سے خطرناک ممالک میں شامل ہیں، آذربائیجان میں برانچ بند کرنے کا فیصلہ فی الحال موخر کر دیا ہے۔ 

دوسری طر ف ارکان پی اے سی نے برانچیں بند کرنے کی مخالفت کر دی، مشاہد حسین سید نے کہا کہ وسط ایشیائی ریاستوں سے تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے، اسی بنا پر آذربائیجان کی برانچ بند نہیں کی۔