نورمقدم کیس، عدالت نے فریقین کو نوٹسز بھیج دیئے

نورمقدم کیس، عدالت نے فریقین کو نوٹسز بھیج دیئے

اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قتل ہونے والی نور مقدم کے کیس کے مرکزی ملزم  ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر کی درخواستِ ضمانت پر  اسلام آباد ہائیکورٹ نے  فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج، جسٹس عامر فاروق نے ملزم ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے مرکزی ملزم کے والد ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

دوران سماعت  درخواست گزار کے وکیل نے  عدالت سے  درخواست کی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک ذاکر جعفر کی ضمانت منظور کی جائے اور سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر ضمانت پر رہا کیا جائے۔

عدالت نےفریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔ 
خیال رہے کہ حال ہی میں  نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے،گزشتہ دنوں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ملزم ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔

ظاہر جعفر کے والدین کو 25 جولائی کو گرفتار کیا گیاتھا ۔

 اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا گیا تھا۔

پولیس نے نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کو 20 جولائی کو گرفتار کیا تھا جب کہ ملزم کے والدین کو 25 جولائی کو گرفتار کیا گیا جنہیں ملزم کا جرم چھپانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا، اس وقت مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین جیل میں قید ہیں۔