افغانستان سے تعلقات کی بہتری میں بڑی رکاوٹ بھارت ہے وزیر دفاع

افغانستان سے تعلقات کی بہتری میں بڑی رکاوٹ بھارت ہے وزیر دفاع

اسلام آباد :وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغانستان سے تعلقات کی بہتری میں بڑی رکاوٹ بھارت ہے کراس بارڈر دہشتگردی کا مسئلہ پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے جنرل(ر) راحیل شریف کو سعودی فوجی اتحاد کی سربراہی کےلئے ابھی تک این او سی جاری نہیں کیا ¾ رسمی کاروائی ابھی باقی ہے۔ نجی ٹی و ی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ سعودی عرب نے جنرل (ر)راحیل شریف کی خدمات کے لیے درخواست کی تھی ۔
جس پر ہم نے رضا مندی ظاہر کی ، ہم راحیل شریف کو بھیجنے کےلئے تیار ہیں ، راحیل شریف کب جائیں گے ؟یہ فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے سعودی فوجی اتحاد کی سربراہی کے لیے ابھی تک حکومت نے این او سی جاری نہیں کیا ، تاہم انہیں این او سی دینے کا اصولی فیصلہ ہی کیا گیا ہے ، رسمی کاروائی ابھی باقی ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کا اندرونی مسئلہ ایسا ہے کہ وہاں 16سال سے بیٹھے 16ممالک بھی حل نہیں کر سکے ، پاکستان نے اپنے ہر علاقے میں کنٹرول کر لیا ہے۔
مگر افغانستان میں ایسی صورتحال نہیں ہے، پاک فوج کے جوان ملکی دفاع کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں وہ ہماری تاریخ کا روشن باب ہے ، ہمارے سیکیورٹی اداروں میں انٹیلی جنس شیئرنگ ہو رہی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے کسی قسم کی دورائے نہیں ہے ¾ پاکستان کی فوج ہر محاذ پر قربانی دے رہی ہے ، افواج پاکستان مردم شماری میں بھی مدد کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردوں اور اس کی سوچ کو ختم کرنا ہے، دہشتگردوں کی سوچ ایک ہے، چاہے نام جو مرضی رکھ لیں ، پاکستان دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہا ہے ،ہم نے دہشتگردی کے خلاف 2لاکھ اہلکار مقرر کر رکھے ہیں، اتنے کسی ملک نے مقرر نہیں کیے ، ہم نے پچھلے دو ڈھائی سال میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔
دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور دنیا کی کوششوں میں کوئی مقابلہ نہیں ¾ سویلین قیادت کو فوج کا مورال بڑھانے کے لیے جنگی محاذوں کا دورہ کرنا چاہیے ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکی ثالثی کی کوشش پرانی ہے ، ہم نے کلنٹن سے بھی کہا اور صدر اوبامہ سے بھی کہا کہ وہ ثالثی کےلئے کردار ادا کریں مگر بھارت اس سے انکاری ہے ۔