کسی ایک گروہ یا شخص کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی، شہزاد اکبر

کسی ایک گروہ یا شخص کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی، شہزاد اکبر
کیپشن: کسی ایک گروہ یا شخص کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی، شہزاد اکبر
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ اور احتساب مرزا شہزاد اکبر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین کے شکوے کا جواب دیتے ہوئے کہا کسی ایک گروہ یا شخص کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر داخلہ نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ احتساب اور قانون کی بالادستی کا نعرہ لگا کر دوسروں کو پکڑیں اور اپنوں کو چھوڑ دیں بلکہ آپ کا نعرہ احتساب کا ہے تو پھر یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ صرف دوسروں کا احتساب کریں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ کسی ایک گروہ یا شخص کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی جبکہ یہ صرف اندازے لگائے جا رہے ہیں کہ جہانگیر ترین شاید میرے اور پرنسپل سیکرٹری سے متعلق بات کر رہے ہیں تاہم جہانگیر ترین سے ذاتی طور پر میرا کوئی مسئلہ نہیں۔ جہانگیر ترین کامیاب بزنس مین ہیں اور میرا رول بہت مشکل ہے کیونکہ اس میں دوست بھی کھو جاتے ہیں اور جن، جن لوگوں نے چینی میں پیسہ کھایا ان سے واپس لیں گے۔ 

پی ٹی آئی ارکان کے جہانگیر ترین کے ساتھ عدالت جانے پر شہزاد اکبر نے کہا کہ ان کی ذمے داری احتساب کی نہ ہوتی تو شاید وہ بھی ساتھ چلے جاتے اور ساتھ جانے کا مقصد گروپ بنانا نہیں۔

خیال رہے کہ جہانگیر ترین نے وزیراعظم عمران خان سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی وفاداری کا امتحان لیا جا رہا ہے اور دوست تھا دشمنی کی جانب کیوں دھکیل رہے ہیں۔

دوسری جانب جہانگیر ترین کے ساتھ بینکنگ کورٹ آنے والے پی ٹی آئی کے ایم این اے راجہ ریاض نے کہا تھا کہ وزیراعظم کے اعتماد کا ووٹ لینے میں اہم کردار جہانگیر ترین کا ہے۔ وزیراعظم اپنے بہترین اور جان نثار دوست کے خلاف زیادتی بند کرائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی حکومت جہانگیر ترین نے بنائی اس لیے نقصان تحریک انصاف کو پہنچ رہا ہے۔