امریکا نے ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں

امریکا نے ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں
کیپشن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شروع سے ہی جوہری معاہدے کے خلاف تھے۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں۔ امریکی صدر نے گزشتہ روز ایران پر پابندیوں کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے بعد پابندیوں کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا جبکہ دوسرا مرحلہ نومبر میں شروع ہو گا۔

اپنے بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا، ایران کے ساتھ نیا معاہدہ کرنے کو تیار ہے جس میں تہران کی منفی سرگرمیوں، بیلسٹک میزائل پروگرام اور دہشت گردی کی حمایت شامل ہیں کا بھی احاطہ کیا گیا ہو۔

مزید پڑھیں: روس نے اسٹیون سیگال کو امریکا کے لئے مندوب مقرر کر دیا

یاد رہے کہ 2015 میں امریکی صدر بارک اوباما کے دور میں ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدہ ہوا تھا جس کے باعث ایران نے اپنا ایٹمی پروگرام معطل کر دیا تھا تاہم موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شروع سے ہی اس معاہدے کے خلاف تھے۔

نئی امریکی پابندیوں کے باعث ایران پر امریکی ڈالر خریدنے اور ایرانی کرنسی میں تجارت پر پابندی عائد ہو گی جب کہ ان پابندیوں کا اطلاق کارسازی کی صنعت، سونے اور دیگر قیمتی دھاتوں کی تجارت پر بھی ہو گا۔

دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی پابندیوں کے بعد سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہا کہ ایران ہمیشہ سے سفارتکاری کا حامی رہا ہے لیکن امریکا کی مذاکرات کے ساتھ پابندیاں سمجھ سے بالاتر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا، ایرانی عوام کے خلاف نفسیاتی جنگ لڑ رہا ہے اور انہیں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن قوم معاشی مشکلات کا متحد ہو کر مقابلہ کرے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: علی ظفر کی فلم طیفا ان ٹربل نے کئی ریکارڈز اپنے نام کر لیے

دوسری جانب یورپی یونین نے امریکی پابندیوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ کاروبار کرنے والی یورپی کمپنیوں کے حقوق کا دفاع کریں گے۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں