عثمان کاکڑ کے انتقال سے متعلق جوڈیشل کمیشن نے رپورٹ جاری کر دی

عثمان کاکڑ کے انتقال سے متعلق جوڈیشل کمیشن نے رپورٹ جاری کر دی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کوئٹہ: پشتونخواہ میپ کے عثمان کاکڑ کے انتقال سے متعلق جوڈیشل کمیشن نے رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بیانات اور گواہی نہ آنے کی وجہ سے کمیشن کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا۔ 
تفصیلات کے مطابق عثمان کاکڑ کی ہلاکت کی وجوہات جاننے کے لئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا جس نے اپنی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیس سے متعلق گواہی اور بیان قلم بند کرانے کیلئے کوئی شخص کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوا جس کی وجہ سے کمیشن کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا۔
کمیشن بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز جسٹس نعیم اختر افغان اور نذیر احمد لانگو پر مشتمل تھا، بلوچستان حکومت نے عثمان کاکڑ کی ہلاکت کی وجوہات جاننے کیلئے جوڈیشل کمیشن یکم جولائی کو تشکیل دیا تھا۔
عثمان خان کاکڑ کو سر پر چوٹ لگنے کا واقعہ کوئٹہ میں 17 جون کوگھر میں پیش آیا تھا جس کے بعد 19 جون کو عثمان کاکڑ کوکراچی علاج کیلئے منتقل کیا گیا تاہم وہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔
پشتونخوا میپ اور عثمان کاکڑ کے اہل خانہ نے سپریم کورٹ یا اقوام متحدہ کی سطح پر کمیشن کا مطالبہ کیا تھا جس پر صوبائی حکومت نے اس مطالبے کو اپنے دائرہ اختیار سے باہر قرار دیا تھا۔