50 سال اور زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگوانے کی ترغیب دی جانی چاہئے: اسد عمر

50 سال اور زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگوانے کی ترغیب دی جانی چاہئے: اسد عمر
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ 50 سال اوراس سے زیادہ عمرکے افراد کو ویکسین لگوانے کی ترغیب دی جانی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ چارہفتے قبل 2 کروڑ72 لاکھ پاکستانیوں میں 50 سال یا اس سے زیادہ عمرکے 21 فیصد افراد نے کم از کم ایک ویکسین کی خوراک لگوائی کی تھی، اب یہ تعداد 33 فیصد ہے، کورونا ویکسین لگوانے کا اقدام قابل تعریف اورحوصلہ افزا ہے۔
وفاقی وزیرکا مزید کہنا تھا کہ 50 سال یا اس سے زیادہ عمرکے افراد میں کورونا وائرس کا سب سے زیادہ خطرہ ہے، اس عمر کے افراد کو ویکسین لگوانے کی خاص طورپرترغیب دی جائے۔
دوسری جانب ملک بھر میں عالمگیر موذی وباءکورونا وائرس کی چوتھی لہر شدت اختیار کر گئی ہے جس کے نتیجے میں مزید 95 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 720 نئے مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔ 
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری کئے گئے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 720 نئے مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 10 لاکھ 63 ہزار 125 ہو گئی ہے جبکہ اموات کی مجموعی تعداد 23 ہزار 795 تک جا پہنچی ہے۔ 
این سی او سی کے مطابق پنجاب میں 3 لاکھ 62 ہزار 557، سندھ میں 3 لاکھ 96 ہزار 918، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 47 ہزار 452، بلوچستان میں 31 ہزار 69، گلگت بلتستان میں 8 ہزار 615، اسلام آباد میں 90 ہزار 93 جبکہ آزاد کشمیر میں 26 ہزار 421 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ 
ملک بھر میں اب تک ایک کروڑ 63 لاکھ 93 ہزار 404 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 57 ہزار 233 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 9 لاکھ 59 ہزار 491 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار 275 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 95 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 23 ہزار 797 ہوگئی۔ پنجاب میں 11 ہزار 172، سندھ میں 6 ہزار 168، خیبرپختونخوا میں 4 ہزار 524، اسلام آباد میں 811، بلوچستان میں 331، گلگت بلتستان میں 150 اور آزاد کشمیر میں 641 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔