پاکستان میں افغان طالبان ہیں نہ کوئی دہشت گرد،سفیر پاکستان منیر اکرم 

Pakistan India,Afghan Peace Process,

نیو یارک :اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے افغان سفیر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئےکہاکہ پاکستان میں افغان طالبان ہیںنہ ہی کوئی دہشتگرد موجود ہے،پاکستان ہی ہے جس نے افغان طالبان کو مذاکرات کیلئے آمادہ کیا ۔

  منیر اکرم کا کہنا تھاپاکستان نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کردار ادا کیا ہے،سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کو مدعو نہ کرنا سلامتی کونسل قوانین کی خلاف ورزی ہے،پاکستان کو افغانستان کی تیزی سے بدلتی  صورت حال پر تشویش ہے۔

انہوں نے کہا پاکستان نے تنازعہ کے فریقین کے درمیان مذاکرات کے سیاسی حل کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کی ہے، پاکستان نے 2015 سے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔ہم نے 2019 میں طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ہم نے فروری 2020 میں امریکی طالبان معاہدے میں سہولت  کاری فراہم کی۔ ہم نے ستمبر 2020 میں دوحہ میں انٹرا افغان مذاکرات بلانے میں مدد کی ۔ہم نے طریقہ کار کے قواعد میں شراکت کی جس پر دسمبر 2020 میں فریقین کے درمیان اتفاق ہوا۔

اقوام متحدہ میںپاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہم پاکستان پر ان جھوٹے الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جو افغانستان میں پائیدار امن نہیں دیکھنا چاہتے ۔پاکستان اپنی سرزمین کو افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا، اور افغانستان سے بھی ایسی ہی توقع رکھتے ہیں۔