نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کیا جائے: بلاول بھٹو زرداری

نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کیا جائے: بلاول بھٹو زرداری
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ کوئٹہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ ہماری ملکی تاریخ کے بدترین و تاریک واقعات میں سے ایک اور بلوچستان کے انتھائی باشعور و متحرک افراد کے خلاف گھناوَنی سازش تھا۔

سانحہ کوئٹہ کی پانچویں برسی کے موقعے پر جاری کردہ اپنے بیان میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کا غم اور کرب آج بھی تازہ ہیں کیونکہ باشعور قومیں اپنے بے گناہ ہم وطنوں کو بے دردی سے قتل کیئے جانے کا غم بھولتی ہیں نہ معاف کرتی ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے شہیدوں کو قتل ایک بار نہیں، بلکہ ہر روز کیا جاتا ہے۔ ان معصوم پاکستانیوں کا پہلی بار قتل تب ہوا تھا، جب یہ المناک واقعہ پیش آیا تھا۔ لیکن اس سانحہ پر بنائی گئی جسٹس فائز عیسیٰ تحقیقاتی کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد نہ کرکے ان شہیدوں سے ہر روز ناانصافی کی جاتی ہے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دھاندلی کے نتیجے میں ملک پر مسلط کی جانے والی دائیں بازو کی جماعتیں جسٹس فائز عیسیٰ تحقیقاتی کمیشن کی سفارشات سمیت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں رکاوٹ رہی ہیں۔ اب بھی وقت ہے، عوام کی جان و مال کی حفاظت اور دہشتگردی و انتھاپسندی کو حقیقی معنوں میں جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیئے نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کیا جائے۔”

پی پی پی چیئرمین نے سانحہ کوئٹہ سمیت ملک بھر میں دہشتگردی کے نتیجے میں اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی دہشتگردی اور انتھاپسندی کے خاتمے کے معاملے پر کوئی سمجھوتا برداشت نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان پیپلز پارٹی ملک میں ہر قسم کی دہشتگردی اور کسی بھی شکل میں موجود انتھاپسندی کے خلاف عوامی مزاحمت کا نام ہے۔ دہشتگردی و انتھاپسندی کا خاتمہ اور رواداری و مساوات کا فروغ پاکستان پیپلز پارٹی کا منشور ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے نتیجے میں اپنے پیاروں کو کھونے کا درد مجھ سے بھتر کوئی نہیں سمجھ سکتا۔

واضح رہے کہ آٹھ اگست اگست 2016ء کو کوئٹہ میں دہشتگردی کے  واقعے میں 56 وکلاء سمیت 73 افراد شہید ہوئے تھے جن میں میڈیا کے دو کیمرہ مین بھی شامل تھے۔