امریکا میں 12 ہزار سال پرانے قدموں کے نشانات دریافت 

امریکا میں 12 ہزار سال پرانے قدموں کے نشانات دریافت 
سورس: New York Times

واشنگٹن : امریکا میں ایک جگہ سے 12 ہزار سال پُرانے انسانی قدموں کے نشانات دریافت ہوئے ہیں۔

کورنیل ٹری رِنگ لیبارٹری کے محقق تھامس اربن اور ان کے ساتھی ماہرِ آثارِ قدیمہ ڈیرون ڈیوک نے امریکی ریاست یوٹاہ میں ایئربیس کے قریب ان قدموں کے نشانات کی نشاندہی چلتی گاڑی میں کی۔

تھامس اربن کا کہنا تھا کہ جب میں نے چلتی گاڑی سے ان نقوش کی نشاندہی کی تب مجھے یہ علم نہیں تھا کہ یہ انسانوں کے پیروں کے نشان ہیں۔ تاہم مجھے یہ علم تھا کہ یہ پیروں کے نشانات ہیں کیوں کہ یہ یکساں فاصلے پر متبادل ترتیب کے ساتھ تھے۔

تھامس اربن نے حال ہی میں نیو میکسیکو کے وائٹ سینڈز نیشنل پارک میں قدیم انسانوں کے قدموں کے نقوش کا مطالعہ کیا ہے۔ ایئر فورس کے بیان کے مطابق محققین کی ٹیم کے مدد سے اربن نے گراؤنڈ پینیٹریٹنگ ریڈار سے پرنٹ ریکارڈ کرنے کے لیے تکنیک کا تعین کیا جس کے بعد مشاہدہ کیے گئے نشانات سے زیادہ نشانات سامنے آئے۔

تھامس اربن کا کہنا تھا کہ جس طرح وائٹ سینڈز میں نمی کی موجودگی میں نشانات دِکھتے تھے یہاں بھی ہم نے ریڈار کی مدد سے کئی ناقابلِ دید نقوش کی نشاندہی کی۔

تحقیقی ٹیم نے بچوں سے لے کر بڑوں تک 88 نشانات دریافت کیے جو 12 ہزار سال پرانے ہیں۔

مصنف کے بارے میں