سعودی عرب میں 15 سال میں دہشت گردی کے 128 واقعات

سعودی عرب میں 15 سال میں دہشت گردی کے 128 واقعات

ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ پندرہ سال کے دوران دہشت گردی کی 128 وارداتیں ہوئی تھیں اور ان میں 1147 سعودی یا تارکین وطن ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے ایک سمپوزیم میں یہ اعداد وشمار بتائے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2011 کے بعد سے سعودی عرب دہشت گردوں کے حملوں کا ہدف رہا ہے۔ انہوں نے رہائشی عمارتوں اور اہم سکیورٹی تنصیبات کو اپنے حملوں میں نشانہ بنایا تھا۔ وہ شہزادی نورہ یونیورسٹی میں سوشل سروس کا کردار اور دانشورانہ سکیورٹی کے موضوع پر ایک سمپوزیم میں گفتگو کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے مساجد، غیرملکی سفارت خانوں اور سکیورٹی اہل کاروں کو نشانہ بنایا تھا حتیٰ کہ مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور گزشتہ سال رمضان میں مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہدف بنایا گیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ گمراہ کن نظریات کے حامل پروپیگنڈے بازوں کے لیے مسلح تنازعات کا شکار ممالک زرخیز اور محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔

ان کے قائدین اور پشتی بانوں نے واضح طور پر یہ اعلان کیا تھا کہ ان کا بڑا مقصد سعودی مملکت کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ،اس کی اقدار کو نقصان پہنچانا اور اس کے نوجوانوں کو تشدد آمیز سرگرمیوں پر ابھارنا ہے۔

مصنف کے بارے میں