امریکی مسلمانوں کا ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط، پالیسیوں پر نظر ثانی کی اپیل

امریکی مسلمانوں کا ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط، پالیسیوں پر نظر ثانی کی اپیل

نیو یارک: امریکہ  کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ عہدہ صدارت سنبھال رہے ہیں اور اس سے قبل ملک کے 300 سے زائد معتبر مسلمان صاحب فکر  افراد نے ایک مراسلہ ارسال کر کے  ان سے مسلمانوں سے متعلق  اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔

"مسلم لیٹر ٹُو ٹرمپ" کے عنوان سے اس مراسلے میں انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے اسلام فوبیا  پر مبنی بیانات  اور انتخابات کے بعد ملک میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت  کے جرائم میں اضافے پر زور دیا گیا ہے۔مراسلے کو انٹر نیٹ سے نشر کرنے کے بعد نو منتخب صدر کو بھیجا گیا ہے۔

یہ مراسلہ امریکی مسلمانوں کے طرف سے ٹرمپ کے لئے پہلے مراسلے کی اہمیت  کا حامل ہے اور اس  میں کہا گیا ہے کہ "آپ کی ٹیم کی طرف سے مسلمانوں اور ان کے آئینی حقوق کو ہدف بنانے کی تجاویز  سے متعلق خبروں پر ہمیں شدید تشویش  کا سامنا ہے۔ مراسلے میں ٹرمپ سے تمام امریکی شہریوں کے آئینی حقوق کا دفاع کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

مراسلے کے متن میں امریکہ ۔اسلام تعلقات کونسل کے ساتھ ساتھ شمالی امریکہ اسلام کمیونٹی، زائےتونا کالج ، شمالی امریکہ اسلام جامعیہ اور ڈلس ریجن مسلم کمیونٹی  جیسی ملک کی متعدد معتبر سول سوسائٹیوں کے نمائندوں کے دستخط موجود ہیں۔

مصنف کے بارے میں