نیوزی لینڈ کی49 سال بعد ہوم ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو شکست

نیوزی لینڈ کی49 سال بعد ہوم ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو شکست
کیپشن: تصویر بشکریہ پی سی بی آفیشل ٹوئٹر

ابو ظہبی: پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں جاری تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 123 رنز سے شکست دیکر سیریز 2-1 سے جیت لی ۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے 280 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں پوری ٹیم صرف 156 رنز پر ڈھیر ہو گئی ۔

221ec91c103a78347fc777794a546f3e

سیریز کے آخری ٹیسٹ میچ میں نیوزی لیںڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پہلی اننگز میں 274 رنز بناکر پوری ٹیم آؤٹ ہو گئی ۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن 89 رنز کی شاندار باری کھیلی ۔ پاکستان کی جانب سے بلال آصف نے 5 ، یاسر شاہ نے 3، حسن علی اور ڈیبیو کرنے والے دائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے 1، 1 کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی ۔

"پاکستان کی پہلی اننگز "

کیویز کے 274 رنز کے جواب میں پاکستان نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز کیا تو پاکستان کو مشکلات کاسامنا رہا۔ محمدحفیظ صفر اورامام الحق 9 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے ۔اظہر علی اورحارث سہیل نے ذمہ داری سے کھیلتےہوئے ٹیم کی پوزیشن بہتر بنائی لیکن ان کا ساتھ زیادہ دیر تک نہیں چلا اور حارث سہیل 34رنز بناکرآؤٹ ہوگئے.دن کے اختتام پر اظہرعلی 62اوراسدشفیق 26رنزپرناٹ آؤٹ رہے۔

اسد شفیق اور ظہر علی نے شانداز بلے بازی اور دونوں کھلاڑیوں نے سنچریاں اسکور کیں ، اظہر علی 134 اور اسد شفیق نے 104 رنز بنائے اور شاہینوں کو کیویز پر برتری دلا دی ۔بابر اعظم خاص کاکردگی نہ دکھا سکے اور 14 رنز پر پویلین لوٹ گئے ۔بابر اعظم کے بعد آنے والے بلال آصف 11 رنز بنا کر چلتے بنے ۔ یاسر شاہ 1 رنز بنا کر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے ، احسن علی صفر رنز بنا کر پویلین کو چلتے بنے ۔ سرفراز احمد 25 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے ۔

شاہینوں کو کیویز پر پہلی اننگز میں 74 رنز کی برتری حاصل ہے۔کیویز کی جانب سے سمرویلی نے 4 ، ٹرینٹ بولٹ اور اعجاز پٹیل نے 2،2 جبکہ ٹم ساؤتھی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا ۔

" نیوزی لینڈ کی دوسری اننگز "

نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز تو اس کے دو کھلاڑی 26 رنز پر پویلین لوٹ گئے لیکن بعد میں میچ کے چوتھے روز نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے پاکستانی باؤلرز کا خوب بھڑکس نکالا کین ولیم سن اور ہنری نکولس نے شاندار بیٹنگ کی ، کپتان نے ولیم سن نے 139 اور نکولس نے 126 رنز ناٹ آؤٹ کی باری کھیلی ۔ نیوزی لینڈ نے میچ کے پانچویں روز 7 وکٹوں پر 353 رنز بنائے اور اننگز ڈیکلیئر کر دی ۔ اس طرح نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے 280 رنز کا ہدف دیا ۔

"پاکستان کی دوسری اننگز "

محمد حفیظ ایک بار پھر کوئی خاص کاکردگی نہ دکھا سکے اور صرف 8 رنز بنا کر پویلین کی جانب لوٹ گئے ۔پہلی اننگز میں شاندار سنچری اسکور کرنے والے اظہر علی اس اننگز میں ناکام ہوئے اور صرف 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے ۔حارث سہیل نے ٹیم کے مجموعے میں صرف 9 رنز کا اضافہ کیا اور آؤٹ ہو گئے ۔چوتھے آؤٹ ہونے والے بلے باز اسد شفیق تھے انہوں نے بھی پہلی اننگز میں بھی سنچری اسکور کی تھی لیکن اس اننگز میں انہوں نے گولڈن ڈک حاصل کی۔

پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی امام الحق تھے جنہوں نے 22 رنز بنائے ۔ سرفراز احمد 28 رنز بنا کر چلتا بنے ۔بلال آصف 12 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور ساؤتھی کی گیند پر آؤٹ ہو گئے ۔یاسر شاہ بھی 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے ۔بابر اعظم 51 رنز بنا کر پٹیل کی گیند پر آؤٹ ہوئے ۔آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حسن علی تھے ۔پاکستان کے 7 کھلاڑی ڈبل فگر میں بھی نہ داخل ہو سکے ۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤتھی ، اعجاز پٹیل اور سمرویل نے 3 ، 3 کھلاڑیوں جبکہ کولن ڈی گرینڈ ہوم نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

"مین آف دی میچ "

نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن کو نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن کو پہلی اننگز میں 89 اور دوسری اننگز میں شاندار 139 رنز بنانے پر مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

"یاسر شاہ کا ریکارڈ "

اس میچ کی خاص بات یہ ہے اس میں یاسر شاہ نے  نیوزی لینڈ کے سمر ویل کو آؤٹ کر کے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین وکٹوں کی ڈبل سنچری مکمل کرکے سابق آسٹریلوی سپنر کلیری گریمٹ کا ریکارڈ توڑا تھا جبکہ انہوں نے وقار یونس،ڈینس للی،وسیم اکرم و دیگر عظیم باؤلروں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔یاسر شاہ نے اس سیریز میں 29 وکٹیں بھی حاصل کیں جس کی بدولت انہیں مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔

"محمد حفیظ کی ریٹائرمنٹ "

یہ میچ سابق کپتان محمد حفیظ کیلئے آخری میچ ثابت ہوا ۔محمد حفیظ نے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کے دوران 55 ٹیسٹ میچ کھیلے جس میں انہوں نے 3652 رنز اسکور کیے ۔55 ٹیسٹ میچوں نے انہوں نے 10 سینچریاں اور 12 ففٹیاں اسکور کی ۔