خیبر ٹیچنگ ہسپتال سانحہ، صوبائی حکومت کا تمام ورثا کو 10، 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان

Khyber Teaching Hospital tragedy, provincial government announces to give Rs 10 lakh to all heirs
کیپشن: فائل فوٹو

پشاور: صوبائی حکومت نے گزشتہ روز آکسیجن کی کمی سے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے مریضوں کے لواحقین کو 10، 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر صحت خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال کے واقعہ پر انتہائی افسردہ ہیں۔ ہسپتال کے بورڈ آف گورننس نے 24 گھنٹے میں ابتدائی رپورٹ دی جس میں کوئی چیز چھپانے کی کوشش نہیں کی گئی ہے۔ جن افسران کی مبینہ غفلت کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ان کو قانون کے مطابق معطل کیا جا چکا ہے۔

تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ ہسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجوہات فوری طور پر سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ آکسیجن لیول فوری طور پر ڈیٹیک ہونا چاہیے تھا۔ وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت ہے انکوائری کو ہر صورت مکمل کیا جائے۔

صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ آئندہ 5 روز میں واقعہ کی تفصیلی رپورٹ سامنے آ جائے گی۔ خیبر ٹیچنگ ہسپتال کا بورڈ آف گورنرز 3 ماہ پہلے ہی تشکیل دیا گیا ہے۔ ہم نے لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہے اور ہسپتال میں مزید بہتری لانی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت تھی کہ جانوں کے ضیاع پر ایکشن ہونا چاہیے۔ رپورٹ میں ہسپتال میں موجود خامیاں چھپانے کی کوشش نہیں کی گئی۔ اگر ترقی کرنی ہے تو 18ویں اور 19 ویں صدی کا سسٹم نہیں چلا سکتے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش کا کہنا تھا کہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے افسوسناک واقعہ میں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔ کے ٹی ایچ بورڈ آف گورننس نے 24 گھنٹے میں انکوائری کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے بورڈ آف گورننس حکام کا اجلاس بلایا ہے۔ عوام سے وعدے کے مطابق واقعہ کی انکوائری رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ واقعہ کی تفصیلی رپورٹ بھی جاری کریں گے۔

معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے 10 لاکھ روپے فی کس لواحقین کو دیئے جائیں گے جبکہ تفصیلی رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین اور ایکشن نظر آئے گا۔