جلسے سے روکا گیا تو تصادم ہو گا اور ذمہ دارحکومت ہو گی، پی ڈی ایم

جلسے سے روکا گیا تو تصادم ہو گا اور ذمہ دارحکومت ہو گی، پی ڈی ایم
کیپشن: جلسے سے روکا گیا تو تصادم ہو گا اور ذمہ دارحکومت ہو گی، پی ڈی ایم
سورس: فوٹو/پی ڈی ایم آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ

لاہور: پی ڈی ایم کے رہنماوں نے ہر صورت میں 13 دسمبر کو جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا اب حکمرانوں کا جانا ضروری ہو گیا ہے کیونکہ یہ جمہوری نہیں بلکہ فاشسٹ حکومت ہے۔ 

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ نے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ملتان میں جلسہ روکنے کی کوشش کی گئی اور اس کے باوجود بھی جلسہ ہوا اور اب لاہور میں ہونے والے جلسے میں بھی لوگ بھر پور انداز میں شرکت کریں اور نااہل ٹولے کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار بھی کریں گے۔ اس جلسے میں پورے پنجاب اور پاکستان سے لوگ موجود ہوں گے کیونکہ ملک 70 سال سے جاری رہنے والی جاری تابعداری کا عمل اب مزید نہیں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ 13 دسمبر کو پرامن طریقے سے عوام کو رائے کا اظہار کا موقع دیا جانا چاہیئے۔ رانا ثنااللہ نے کہا اگر جلسے سے روکا گیا تو تصادم ہو گا اور ذمہ دارحکومت ہو گی کیونکہ موجودہ حکومت کا جانا انتہائی ضروری ہے۔ 

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اس وقت عوام حکومت سے تنگ آ چکی ہے اور جلسے سے متعلق کمیٹیاں بنائی ہوئی ہیں اور حیرت ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا کونسا بیان ٹھیک ہے جو کرسیاں اور انتظامات کرنے والوں کے خلاف مقدمات کی بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا ڈپٹی کمشنر کہتے ہیں کہ جلسے کی اجازت نہیں ہو گی اور وزیراعظم کہتے ہیں کہ جلسے والوں کو نہیں روکا جائے گا۔ پی ڈی ایم کا 13 دسمبر کو لاہور میں ہونے والا جلسہ تاریخی ہو گا اور استعفوں کے بیان پر ابھی بھی قائم ہیں اور جب پی ڈی ایم کے رہنما مناسب سمجھیں گے استعفیٰ دیں گے۔