پینے کے پانی میں سنکھیا کی مقرر حد0.01مائیکروگرا فی لٹر سے بڑھ کر40مائیکروگرام ہوگئی

پینے کے پانی میں سنکھیا کی مقرر حد0.01مائیکروگرا فی لٹر سے بڑھ کر40مائیکروگرام ہوگئی

لاہور : مسلم لیگ ق کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے لاہور میں پینے کے پانی میں سنکھیا کی مقرر ہ حد 0.01مائیکرو گرام فی لیٹر سے بڑھ کر40مائیکروگرام کی رپورٹ پر پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس جمع کروادیا۔اپنے توجہ دلاﺅ نوٹس میں انہوں نے کہا کہ لاہور کا پانی زہریلا ہوگیا ہے لاہور میں واسا کی جانب سے فراہم کیے جانے والا پانی بھی صاف نہیں ، اس میں زہریلے مادوںکی حدمیں خوفناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔
انہوںنے کہا کہ شہر لاہور میں پینے کے لیے فراہم کیا جانے والا پانی زہر آلود ہوچکا ہے جس میں زہر آرسینک کی مقدار مقرر حد سے چالیس گنا زیادہ ہوگئی ہے حد تو یہ ہے کہ واسا کی جانب سے فراہم کیا جانے والاپانی بھی صاف نہیں خدیجہ فاروقی نے اپنے توجہ دلاﺅ نوٹس میں کہا کہ انسانی جسم کا حصہ75فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور زہر آلود پانی کے استعمال کا بالواسطہ مطلب ہے کہ انسانی جسم کا زیادہ تر حصہ زہر سے متاثر ہے اور یہ پانی استعما ل کرنے سے ہر شخص بیمار ہے۔
شہریوں میں بیماریوں کابڑھتا ہوا تناسب اسی زہر آلودہ پانی کا نتیجہ ہے انہوںنے کہا کہ شہریوں کو میٹروبس ،میٹروٹرین سے زیادہ اہم صاف پانی کی فراہمی ہے جسے یقینی بنانے کیلئے حکومت توجہ دے انہوںنے مزید کہا کہ لاہور کے آج تک جتنے بھی پانی کے نمونے ٹیسٹ کیلئے لیے گئے ان میں آرسینک کی مقدار میں اضافہ کی رپورٹ سامنے آئی ہے اس لیے صاف پانی کی فراہمی کیلئے پرانی پائپ لائنوں کی تبدیلی ازحد ضروری ہے تاکہ عوام کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائے جاسکے۔