یہ 21 سالہ ماہ نورشبیرکون؟؟

لاہور : لاہور یونی ورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کی اکیس سالہ طلبہ ماہا نور شبیر موت سے لڑتے لڑتے زندگی کی جنگ ہار گئیں، اکیس سالہ ماہانور کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا تھیں۔

یہ 21 سالہ ماہ نورشبیرکون؟؟

لاہور : لاہور یونی ورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کی اکیس سالہ طلبہ ماہ نور شبیر موت سے لڑتے لڑتے زندگی کی جنگ ہار گئیں، اکیس سالہ ماہانور کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا تھیں۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی تصاویر میں یہ ہنس مکھ سی لڑکی آخر کون ؟، جس جس نے یہ تصاویر دیکھیں، سب نے یہ ہی سوال کیا، شدت تجسس سے جب تصویر کے ساتھ درج پیغامات کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ آنکھوں سے ٹکرایا تو پھر نینوں سے آنسوؤں کا سیلاب امڈ آیا۔آئیں آپ کو ملواتے ہیں اس اکیس سالہ با ہمت ماہ نور سے جو آج ہم میں تو نہیں، مگر اس کی ہمت، اس یادیں اور باتیں ہمیشہ لوگوں کے درمیان رہیں گی، یہ وہ اکیس سالہ ماہ نور ہے جس نے چھوٹی سے عمر میں کینسر جیسے مرض کے سامنے ہار نہ مانی اور بہادری سے آخری لمحات تک اس کے خلاف لڑتی رہی۔

وہ عمر جس میں لڑکیاں رنگوں، چوڑیوں اور خوابوں سے کھیلتی ہیں، وہ عمر ماہ نور نے اس موذی مرض سے لڑنے میں گزاری، نازک نازک ،کومل کومل جذبوں سے بھرپور یہ لڑکی اپنے آخری وقت تک بلند حوصلے کی مثالی تھی۔

وہ اکیس سالہ ماہ نور جسے ابھی زندگی کی ہزاروں بہاریں دیکھنا تھیں، جسے ابھی اپنی اعلیٰ تعلیم کیلئے کئی مراحل طے کرنے تھے، وہ ماہ نور جو ابھی زندگی میں کچھ کرنا چاہتی، کینسر جیسے موذی مرض نے اس کو مہلت ہی نہ دی اور وہ موت سے لڑتے لڑتے منوں مٹی تلے جا سوئی۔

ماہ نور کی وفات پر جہاں اس کے اہل خانہ غم سے بے حال ہیں، وہی دوستوں اور رشتے داروں کی جانب سے بھی سوشل میڈیا پر دعاؤں اور پیغامات کا تاندہ بندھا ہوا ہے، ہر جانب سے اس ننھی پری کیلئے دعاؤں اور مغفرت کیلئے ہاتھ بلند کیے گئے، ذیل میں کچھ ایسے ہی پیغامات کا احوال شامل کیا گیا ہے، آپ بھی مرحومہ کیلئے فاتحہ پڑھ کر بلند درجات کی دعا کریں۔