طبی ماہرین کا چیونٹیوں سے ادویات کی تیاری کا کام لینے پر غور

طبی ماہرین کا چیونٹیوں سے ادویات کی تیاری کا کام لینے پر غور

نیو یارک: طبی ماہرین نے چیونٹیوں سے ادویات کی تیاری کا کام لینے پر غور شروع کر دیا۔

طبی جریدے رائل سوسائٹی اوپن سائنس میں شائع رپورٹ کے مطابق چیونٹیاں قدرتی طور پر نہایت طاقتور جراثیم کش مرکبات تیار کرتی ہیں اور اپنی اس خصوصیت کی وجہ سے مستقبل میں ان سے دوا ساز فیکٹریوں کا کام لیا جا سکتا ہے کیونکہ گزشتہ ایک صدی کے دوران تیار کی جانے والے اینٹی بائیوٹک ادویات کی اکثریت کے خلاف جراثیم میں قوت مدافعت پیدا ہو رہی ہے۔

ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے ماہر کلنٹ پینک کے مطابق چیونٹیوں کی 20 اقسام پر تجربات کے دوران ان میں سے 12 کے جسموں پر اینٹی مائیکروبیلز پائے گئے جس کا مطلب یہ ہے کہ نئے اینٹی مائیکروبیل مرکبات کی تلاش کے لئے ہمیں چیونٹیوں پر تحقیق کرنا ہو گی۔ چیونٹیاں یہ مرکبات اپنے خصوصی غدودوں میں تیار کرتی ہیں جن کو ہم کیمیکل فیکٹریاں کہہ سکتے ہیں۔چیونٹیاں اپنے جسموں پر ان مرکبات کی تہہ چڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کو اپنے بلوں کے آس پاس اسی انداز میں بکھیر دیتی ہیں جس طرح ہم اپنے گھروں میں اینٹی سیپٹک کلینرز استعمال کرتے ہیں۔

چیونٹیوں کے تیار کردہ جراثیم کش مرکبات کو انسانی جلد پر پائے جانے والے جرثومے سٹیفی لو کوکس ایپی ڈرمی ڈس کے خلاف استعمال کیا گیا تو معلوم ہوا کہ مختلف اقسام کی چیونٹیوں کے تیار کردہ جراثیم کش مرکبات ان جراثیم کو ہلاک کرنے کی مختلف سطح کی طاقت رکھتے ہیں۔