ہزارہ برادری کی دادرسی، وزیراعظم کا کوئٹہ جانے کا اصولی فیصلہ: ذرائع

Mach incident: Prime Minister's decision to go to Quetta
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ہزارہ برادری کے دکھ میں شرکت اور ان کی دادرسی کرنے کیلئے کوئٹہ جانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اس دورے کی ٹائمنگ مخفی رکھی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کسی بھی وقت کوئٹہ پہنچ سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس اندوہناک واقعے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین اور ہزارہ برادری دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔

وزیراعظم کی جانب سے وفاقی وزرا علی زیدی، معاون خصوصی زلفی بخاری اور وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کوئٹہ جا چکے ہیں تاہم ہزارہ برادری کے عمائدین نے ان کی تمام باتیں ماننے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان خود دھرنے میں آکر ہماری فریاد سنیں۔

گزشتہ دنوں وفاقی وزیر داخلہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے ہمراہ کوئٹہ پہنچے اور دھرنے میں شریک ہزارہ برادری کے افراد سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے صوبائی اور وفاق کی جانب سے شہدا کے لواحقین کو 25، 25 لاکھ فی کس دینے کا اعلان کیا۔

تاہم عمائدین نے حکومت کی جانب سے ان تمام اقدامات کو سرے سے ماننے سے ہی انکار کر دیا تھا۔ ہزارہ برادری کے سرکردہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کی باتوں کو تسلیم کرنا اپنے لوگوں کیساتھ بے وفائی ہوگی۔ ہمیں عرصہ دراز سے ظلم وزیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن کسی حکومت نے بھی ہماری حفاظت کیلئے نہ تو کوئی اقدامات کئے اور نہ ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اہنے مطالبات وزیراعظم عمران خان کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں، وہ جب تک ہمارے دھرنے میں نہیں آئیں گے، اس وقت تک شہدا کی تدفین نہیں کی جائے گی۔