لاہور، بچوں کے اغوا زیادتی اور قتل کی وارداتیں معمول بن گئیں

لاہور، بچوں کے اغوا زیادتی اور قتل کی وارداتیں معمول بن گئیں
سورس: سکرین شارٹ

لاہور، بچوں کےاغوا اور قتل کی مسلسل وارداتیں ۔

پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں ایک روز قبل اغوا ہونےوالے 8 سالہ بچے  کی لاش نالے سے برآمد ہوگئی ۔ آٹھ سالہ ارسلان گزشتہ روز کماہاں گاؤں سے اچانک لاپتہ ہوگیا تھا جس کے اغوا کا مقدمہ بھی درج ہوا تھا ۔ چوبیس گھنٹے کے بعد ارسلان کی گھر سے چھ کلومیٹر دور آشیانہ انٹرچینج کے قریب نالے سے اس کی لاش برآمد ہوگئی ۔ 

ارسلان کی والدہ نسرین بی بی کا کہنا تھا کہ پہلے بیٹی اغوا ہوئی وہ چوبیس گھنٹوں بعد مل گئی لیکن اب بچہ اغوا ہوا جس کی24 گھنٹوں بعد  لاش مل گئی ۔ 

ننھے ارسلان کی ہلاکت پر ناصرف ورثا ء بلکہ اہل علاقہ بھی خوف کا شکار ہیں ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پچھلے چھ ماہ میں اب تک تین بچے اغوا ہوچکے ہیں ۔

اسی محلے سے پہلے چھ سال کا عابد لاپتہ ہوگیا تھا جس کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ۔ 

یاد رہے کہ دوروز قبل لاہور کے علاقے کاہنے میں دوسگی بہنوں کی بوری میں بند لاشیں برآمد ہوئی تھیں ۔  دونوں بہنوں کو 26 نومبر کو کاہنہ سے اغوا کیا گیا تھا۔ دونوں کی لاشیں دو روز قبل نالے سے برآمد ہوئی تھیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ  دونوں بہنیں شادی شدہ ہیں جنہیں گلا کاٹ کر قتل کیا گیا۔ دونوں بہنوں کے اغوا اور قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔