احسن اقبال کو کلین چٹ مل گئی ،تفصیلی فیصلہ جاری 

Ahsan Iqbal PMLN

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ناروال سپورٹس کمپلیکس کیس میں رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کرکے احسن اقبال کو کلن چٹ دے دی ، نیب کی احسن اقبال کی گرفتاری کو اختیارات سے تجاوز قرار دے دیا گیا ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دس صفحات پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال کی ناروال سپورٹس سٹی کمپلکس کیس میں ضمانت25فروری2020 کو ہوئی تھی، تسلیم شدہ بات ہے  منصوبہ ناروال کی عوام کے استعمال اور فائدے کے لیے شروع کیا گیا۔

 تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ منصوبے کی منظوری سی ڈی ڈبلیو پی جیسے مختلف مجاز فورم نے دی ، نہ ریکارڈ پر نہ ہی نیب نے الزام لگایا کہ پٹیشنر نے کوئی مالی فائدہ اٹھایا، نیب پراسیکیوٹر جنرل کرپشن یا بدعنوانی سے متعلق مواد عدالت کو پیش نہ کرسکے۔

 تفصیلی تحریری فیصلہ کے مطابق عدالت نے کہا کہ 1999 کے آرڈیننس کے تحت ملزم کی گرفتاری کا اختیار بغیرسوچ بچار استعمال نہیں ہوسکتا، کسی ملزم کو آئین کے تحت اس کے بنیادی حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا، گرفتاری کا اختیار منصفانہ، برابری اور بغیر کسی امتیاز کے استعمال کیا جائے، اختیارات کے غلط استعمال کے محض الزامات پر ملزم کو آزادی سے محروم کرنا جواز نہیں ۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کے تحت دیے گئے بنیادی حقوق کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، ریکارڈ سے پتا چلتاہے کہ پٹیشنر رضاکارانہ طور پر تفتیشی افسر سے تعاون کررہے ہیں، کیس ابھی انکوائری کےمرحلے میں ہے اسے انویسٹی گیشن میں تبدیل نہیں کیا گیا، انکوائری کے موجودہ مرحلے میں پٹیشنر کا معصوم ہونا سمجھا جاتا ہے، پٹیشنر ایک منتخب نمائندہ ہے اور پارلیمنٹ سے نااہل نہیں ہے۔