دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران و روس کے درمیان تعاون کا جائزہ

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران و روس کے درمیان تعاون کا جائزہ

ماسکو: روسی صدر کے خصوصی نمائندے الیگزینڈر لورنتیف اور ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں ایران و روس کے درمیان مشترکہ تعاون اور بحران شام کے سیاسی عمل کا جائزہ لیا ہے۔

ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے تہران میں ہونے والی اس ملاقات میں کہا کہ شام میں ایران اور روس کے درمیان تعمیری تعاون نے علاقے کے سیکورٹی توازن کو موئثر انداز میں دہشت گردوں کے خلاف موڑ دیا ہے اور حلب کی آزادی، جنگ بندی کا نفاذ اور کم کشیدگی والے علاقوں کا تعین اس تعاون کے بعض نتائج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شام کی مکمل آزادی اس ملک کے قومی اقتداراعلی کے تناظر اور حکومت کے ساتھ اتفاق رائے کے ساتھ انجام پانا چاہئے اور ہر وہ منصوبہ جو اس ملک کی تقسیم یا مسلح عناصر کی پوزیشن مضبوط ہونے پر منتج ہو، اس سے دہشت گردی کا بحران جاری رہنے اور آئندہ بھی دہشت گردی کا خطرہ بڑھنے کاامکان ہو گا۔

اس ملاقات میں روسی صدر کے نمائندے الیگزینڈر لورنتیف نے شام میں قیام امن اور سیاسی عمل میں ایران کے تعمیری کردارکی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک شام کے بحران کے حل کے سلسلہ میں اتفاق رائے رکھتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں