شامی فوجی اتحاد نے امریکی ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی دھمکی دے دی

شامی فوجی اتحاد نے امریکی ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی دھمکی دے دی

دمشق: شامی صدر بشار الاسد کی حمایت میں لڑنے والے فوجی اتحاد نے دھمکی دی ہے کہ وہ شام میں امریکی پوزیشنوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس اتحاد نے متنبہ کیا ہے کہ اگر واشنگٹن حکومت نے حد پار کی تو امریکی حملوں پر اس اتحاد کے ضبط کا بندھن ٹوٹ جائے گا۔

یہ دھمکی آمیز بیان شام کی اتحادی فورسز کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ اسد کے حامیوں میں ایران اور روس بھی شامل ہیں تاہم اس بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا روس بھی اس فیصلے میں شامل ہے۔ امریکا نے منگل کے روز اسد نواز فورسز کے ایک یونٹ پر بمباری کی تھی۔

دوسری جانب سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شامی فوج نے 2014 کے بعد پہلی مرتبہ دمشق سے تاریخی شہر پالمیرا جانے والی شاہراہ کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ مارچ میں داعش سے پالمیرا کا قبضہ واپس لینے کے بعد حمص کے راستے ہی پالمیرا تک رسائی ممکن تھی۔

آبزرویٹری نے کہا ہے کہ تاہم اب اس اہم پیش رفت کے بعد شامی فوج دمشق سے پالمیرا جانے والی مرکزی سڑک کو براہ راست استعمال کر سکتی ہے۔ پالیمرا یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔

عراقی میڈیا کے مطابق حکومت سے منسلک ہشدی شابی فورسز نے شہر کے 4 مغربی دیہات قبالوہبی ، رافیہ الاول ، ملیحت اور العدنانیہ سمیت بیچ کے علاقوں کو ایک دوسرے سے ملانے والی اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ایک شاہراہ کو دا عش کے قبضے سے چھڑا لیا۔ دوسری جانب عراقی وفاقی پولیس فورس نے المیدان اور الفاروق کے علاقوں میں محاصرے میں آئے ہوئے 2 سو سے زائد شہریوں کو نکال لیا۔

مصنف کے بارے میں