لاہور ہائیکورٹ نے ریٹائر ہونے والے ملازمین کو بھی ترقی کا حق دار قرار دیدیا

لاہور ہائیکورٹ نے ریٹائر ہونے والے ملازمین کو بھی ترقی کا حق دار قرار دیدیا
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ترقی کے انتظار میں ریٹائر ہونے والے ملازمین کو بھی ترقی کا حق دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمے کی کوتاہیوں کے سبب ملازمین کو ترقی کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ 
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین نے ایف بی آر کے سپروائزر مسعود خان و دیگر کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں 15 برس سے زائد ملازمت کے بعد درخواست گزاروں کی ترقی واجب ہو چکی تھی اور محکمے کی کوتاہیوں کے سبب ملازمین کو ترقی کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ 
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 2015ءمیں ریٹائرمنٹ سے قبل پرفارمہ پروموشن کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت نے درخواست گزاروں کو پروموشن دینے کیلئے غور کرنے کا حکم دیا جس پر عمل نہ کیا گیا۔ عدالت ایف بی آر کو درخواست گزاروں کو سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی دینے حکم دیا جائے۔ 
ایف بی آر کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ قانون کے مطابق ریٹائرڈ ملازمین ترقی کے حق دار نہیں ہیں اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ ایف بی آر ملازمین کی ترقی کی درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی جائیں۔ 
جسٹس انوار حسین نے قرار دیا کہ درخواست گزار ریٹائرڈ ملازمین کو پرفارمہ پروموشن دینے سے کسی ملازم کی سنیارٹی متاثر نہیں ہو گی جبکہ محکموں کی کوتاہیوں کے سبب ملازمین کو ترقی کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا، حق داروں کو اس کا حق ضرور ملے گا۔