ٹرین حادثہ، ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا

ٹرین حادثہ، ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا
کیپشن: ٹرین حادثہ، ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا
سورس: فوٹو/سوشل میڈیا

سکھر: خوفناک ٹرین حادثے کے متعلق ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے انکشاف کیا ہے کہ 1971 میں قائم ہونے والا ریلوے ٹریک اپنی مدت پوری کرچکا ہے جس کے بعد خطوط لکھ  کر متعدد مرتبہ انتظامیہ کو آگاہ بھی کیا گیا لیکن کچھ نہیں ہوا کیونکہ حکومت سی پیک کے انتظار میں ہے۔

ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے کہا ہے کہ ٹرین حادثہ ملت ایکسپریس کی بوگیاں پٹری سے اترنے کے باعث پیش آیا۔ سرسید ایکسپریس بوگیوں سے ٹکرائی اور حادثے کا سبب بنی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں حادثہ ہوا وہ ٹریک کافی بہتر ہے۔

ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے کہا کہ ریلوے ٹریک 1971 میں قائم ہوا تھا اور اپنی مدت مکمل کرچکا ہے اس ضمن میں انتظامیہ کو کئی بار خطوط لکھ کر آگاہ کیا لیکن کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ 90 کلومیٹر کا ٹریک صرف لکڑی پر بنا ہوا ہے اور وہ بھی تبدیل نہیں ہوا ہے تاہم حادثے کی تحقیقات ہوں گی دیکھتے ہیں کیا ہو تا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے سی پیک کا انتظار کیا جا رہا ہے۔  

خیال رہے کہ ڈہرکی کے قریب 2 ٹرینوں میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 48 مسافر جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ ملت ایکسپریس کی بوگیاں الٹ کر دوسرے ٹریک پر جا گریں اور مخالف سمت سے آنے والی سرسید ایکسپریس بوگیوں سے ٹکرا گئی۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جس میں پاک فوج اور رینجرز کے جوان شریک ہیں۔