لاہور میں ڈاکو راج،صحافی بھی غیرمحفو ظ , ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیو نیوز نصر اللہ ملک کے ساتھ ڈکیتی

لاہور میں ڈاکو راج،صحافی بھی غیرمحفو ظ , ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیو نیوز نصر اللہ ملک کے ساتھ ڈکیتی

لاہور :شہر میں ڈاکو راج زور پکڑنے لگا ،  کوئی چوراہا،شاہراہ اور علاقہ ایسا نہیں جہاں شہری نہ لٹتے ہوں۔ پولیس ساری ذمہ داری ڈولفن فورس پر ڈال کر خود  مزے کرنے لگی ۔معروف تجزیہ کار سینئر اینکر پرسن اور نجی ٹی وی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نصراللہ ملک اور روزنامہ پاکستان کے نیوز ایڈیٹر سینئر صحافی خالد شہزاد فاروقی کو ڈاکوؤں نے اسلحہ کی نوک پر گلبرگ کی معروف اور بارونق شاہراہ پر لوٹ لیا ، مسلح ڈاکو نقدی ،آئی فون موبائل، اہم دستاویزات اور قیمتی گھڑی لوٹ کر با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جب کہ گلبرگ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ۔
اس سے پہلے نیو نیوز کے سینئر تجزیہ کار اوریا مقبول جان بھی گلبرگ کے علاقے میں دن دیہاڑے ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹ چکے ہیں ۔

نیو نیوز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نصراللّہ ملک اور روزنامہ پاکستان کے نیوز ایڈیٹر اور سینئر صحافی خالد شہزاد فاروقی رات دو بجے مین مارکیٹ سے فردوس مارکیٹ آئے اور مین شاہراہ کے اوپر ابھی گاڑی کھڑی ہی کی تھی کہ اچانک دو نامعلوم مسلح ڈاکوؤں نے اسلحہ کی نوک پر دونوں سینئر صحافیوں کو نقدی، آئی فون موبائل، اہم دستاویزات اور قیمتی گھڑی سے محروم کر دیا اور انتہائی دیدہ دلیری سے اسلحہ لہراتے ہوئے باآسانی فرار ہو گئے۔ اہم بات یہ ہے کہ جب یہ واردات ہو رہی تھی چند قدم کے فیصلے پر مین شاہراہ پر پی ایچ اے کے ملازم بورڈ نصب کر رہے تھے اور ٹریفک بھی رواں دواں تھی جب کہ چند قدم کے ہی فاصلے پر پولیس چوکی بھی موجود ہے ۔


یاد رہے کہ گلبرگ میں ہی نیو ٹی وی کے معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان کو بھی آفس سے نکلتے ہوئے مسلح ڈاکوؤں نے لوٹ لیا تھا جب کہ فردوس مارکیٹ میں ہی ایک ماہ قبل ایک فیملی کو لوٹنے والے مسلح ڈاکو کو عام شہریوں نے قابو کر کے چوکی فردوس مارکیٹ کے حوالے کیا لیکن حیرت انگیز طور پر پولیس نے رنگے ہاتھوں فائر کرتے پکڑے جانے والے ڈاکو کو چند روز بعد ہی رہا کر دیا تھا۔ فردوس مارکیٹ اور گلبرگ کے گرد و نواح میں ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے شہریوں میں عدم تحفظ کی فضا کو پیدا کیا ہوا ہے ۔
گلبرگ پولیس نے نصرالله ملک اور خالد شہزاد فاروقی کے ساتھ ہونے والی ڈکیتی کی ایف آئی آر درج کر لی ہے جب کہ صحافتی تنظیموں نے اس ڈکیتی کی مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ڈکیتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پایا جائے اورعام شہریوں کے ساتھ صحافیوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ۔

مصنف کے بارے میں