ملک سے غربت کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہے :وزیر اعظم عمران خان

ملک سے غربت کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہے :وزیر اعظم عمران خان
کیپشن: Image Source : IK Facebook

اسلام آباد :اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک سے غربت کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہے ،انہوں نے کہا جب تک لوگ ٹیکس نہیں دینگے معاشرہ درست نہیںہو سکتا ،ٹیکس کا ایک ایک پیسہ غریب عوام پر خرچ ہو گا ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر قوم متحد ہوجائے تو کوئی طاقت اسے شکست نہیں دے سکتی، اسلام آباد میں آل پاکستان ایوان ہائے صنعت و تجارت کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کے بغیر ٹیکس وصولی میں بہتری نہیں لائی جاسکتی۔عمران خان نے کہا کہ ٹیکس نیٹ کا بہتر نہ ہونا قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، ٹیکس کا ایک ایک پیسہ قوم پر خرچ کریں گے۔

انہوں نے چیف جسٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ جھوٹی گواہیاں دیتے ہیں، برطانیہ میں ایسا کرنے والے کو تین سال قید کی سزا دی جاتی ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ انسان کے ہاتھ میں صرف نیت اور کوشش ہوتی ہے، کامیابی اور عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے، انسان کو کبھی تکبر نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ قوم پر اعتماد ہے، جب قوم متحد ہوجاتی ہے تو کوئی شکست نہیں دے سکتا، قوم میں جذبہ اور نظریہ آجائے تو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک یہ احساس نہیں آئیگا عام آدمی کی زندگی کیسے بہتر کر سکتے ہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، بانی پاکستان نے کہا تھا پاکستان فلاحی ریاست بنے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر ملک چلانے کیلیے پیسا نہیں ہے تو کیسے آزادانہ فیصلے کرسکتےہیں؟ لوگ ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم آزاد ہی نہیں ہوگی، غلام ہی رہےگی۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن پر قابو پارہے ہیں، اداروں کو مضبوط کررہےہیں، ٹیکس کا ایک ایک پیسا عوام پر خرچ کروں گا، ٹیکس نیٹ بہتر نہ ہوا تو یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے، ایف بی آر ٹھیک نہ ہو سکی تو نئی ایف بی آر بنادیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پالیسیاں بنانے اور غلطیاں سدھارنے میں وقت لگتاہے، قرضوں کی قسطیں واپس کرنی ہے ہمارے لیے مشکل وقت ہے، کوشش کر رہے ہیں سرمایہ کاروں کولے کر آئیں۔عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر کو تاجر دوست ادارہ بنانا ہے، جب تک اس کو ٹھیک نہیں کریں گے ٹیکس نیٹ نہیں بڑھ سکتا۔

ان کے مطابق اگر ہم نے سیاحت کا شعبہ ہی بہتر کرلیاتو خسارہ پورا ہوجائےگا، ملک میں بہت سے سرمایہ کار آرہے ہیں، آنے والے دنوں میں مزید سرمایہ کاربھی آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاروں کو لانے کی کوشش کررہے ہیں، قرضے کی قسطیں دو ہزار ارب کی ہیں، وفاقی حکومت شروع ہی خسارے سے ہوئی۔

عمران خان نے بتایا کہ دس سال میں پاکستان کا قرضہ 30 ٹریلین تک چلا گیا، اداروں میں اصلاحات لارہے ہیں، مزید وقت بھی لگے گا۔انہوں نے کہا کہ اداروں کو ٹھیک کرنے میں مسائل آرہے ہیں، ایف بی آر میں اصلاحات تک ہم ٹیکس اکٹھے نہیں کرسکتے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت تاجر برادری کو اوپر لانے کی پوری کوشش کرے گی کیوں کہ ان کے تعاون کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔