جنرل فیض  مجھ سے درخواست کرنے آئے تھے,مگر میں نے کسی کے دباؤ میں آکر فیصلے نہیں کیے: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار   

جنرل فیض  مجھ سے درخواست کرنے آئے تھے,مگر میں نے کسی کے دباؤ میں آکر فیصلے نہیں کیے: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار   

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے  جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ یا فیض حمید سے متعلق کسی بھی گفتگوکی تردید کرتےہوہےکہا کہ گزشتہ روز کوئی ایسی بات  نہیں کی،جو صاحب بیان مجھ سے منسوب کر رہے ہیں وہ باز رہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق، سابق جسٹس کا کہنا تھا کہ صحافی نے بار بار پوچھا کہ کسی کے پریشر میں نوازشریف کو نا اہل  کیا،میں نے کہا میں کسی کا پریشر نہیں لیتا بلا خوف خطر فیصلے کرتا تھا۔

سابق جسٹس کا کہنا تھا کہ میں نے رکاوٹیں ختم کرنے سے متعلق پاکستان میں احکامات دیے تھے، اسلام آباد میں بڑے گھر والوں کے دفاتر کے پاس رکاوٹیں ختم کروائی تھیں۔ اس وقت جنرل فیض سربراہ تھے مجھ سے درخواست کرنے آئے تھے، میں نے واضح کہا تھا کہ پاکستان کے کسی حصے کو نوگو ایریا نہیں بننے دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بھی راستہ کلیئر کروایا تھا،بڑے گھر والوں نے 10 یوم کی مہلت مانگی تھی،میں نے کسی کے دباؤ میں آکر فیصلے نہیں کیے۔

سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قانون کے آگے سب کو سرنگوں کیا، قانون کی عملداری کو یقینی بنایا۔