اٹھارویں ترمیم کو کوئی نہیں چھیڑ رہا اور نہ ہی اسے بلڈوز کرنے کا ارادہ ہے، شاہ محمود قریشی

اٹھارویں ترمیم کو کوئی نہیں چھیڑ رہا اور نہ ہی اسے بلڈوز کرنے کا ارادہ ہے، شاہ محمود قریشی


اسلام آباد : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ یہ وقت سیاست کا نہیں ہے، اپوزیشن جماعتیں کورونا پر سیاست کرنے کی بجائے مہلک وباءسے نمٹنے اور ملکی معیشت کی بہتری کیلئے ٹھوس تجاویز دیں، حکومت عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کو من و عن قبول کرے گی، 18ویں ترمیم کو کوئی نہیں چھیڑ رہا اور نہ ہی اسے بلڈوز کرنے کا ارادہ ہے۔

اسے ختم کرنے کا تاثر سیاسی مقاصد کیلئے دیا جا رہا ہے، 18ویں ترمیم بڑی پیشرفت تھی اور آج بھی سراہتا ہوں لیکن اپوزیشن کے ساتھ مل بیٹھ کر اس میں مزید بہتری لانا چاہتے ہیں، کئی بار کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت سندھ حکومت مکمل بااختیار ہے، وقت کے ساتھ حکومت کی کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان میں کورونا کا پیک ٹائم مئی کے آخر میں یا جون کے شروع میں ہو گا۔

کورونا کے ساتھ لوگوں کو لاک ڈاﺅن کے اثرات سے بھی بچانا ہے اور معاشی مسائل کو بھی دیکھنا ہے کیونکہ مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ پریشان ہے اور رو رہا ہے،اسلیے کابینہ نے لاک ڈاﺅن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے، مسلسل لاک ڈاﺅن رہتا ہے تو اس کے بھی نقصانات ہیں، صورتحال خطرناک ہوئی تو ہمیں بندوبست کرنا ہو گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے رضا کار فورس تیار کر لی ہے جس میں 10 لاکھ تک رضاکاروں نے خود کو رجسٹر کیا ہے، ٹائیگر فورس مریضوں اور علاج کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گی، مخالفین کو خدشہ تھا کہ ٹائیگر فورس سیاسی ہے جو غلط ہے۔

ضلعی سطح پر کمیٹیاں بنائی ہیں اور سرکاری افسران کو سربراہ رکھا ہے اور ٹائیگر فورس سے متعلق کمیٹیوں میں تمام جماعتوں کو شمولیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کو بلڈوز کرنا ہماری سوچ کا حصہ نہیں ہے، ترمیم بڑی پیشرفت تھی آج بھی سراہتا ہوں، اسے ختم کرنے کا تاثر سیاسی مقاصد کیلئے دیا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی کے دوستوں سے کہہ رہا ہوں کہ ترمیم کو کوئی نہیں چھیڑ رہا، 18 ویں ترمیم کے 10 سال ہو گئے ہیں اب تجربات کا جائزہ لینا چاہیے، چاہتے ہیں کہ آئیں بیٹھیں اور ترمیم میں مزید بہتری لائیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیاست میں بند دروازے کھولے جاتے ہیں ان میں کیلیں نہیں ٹھونکیں جاتیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ اپنے ادوار میں نیب ترامیم پر اتفاق کیوں نہ کر سکیں، ایک طبقہ چاہتا ہے کہ نیب کا ادارہ کمزور اور بے اختیار ہو اور ایک طبقہ اسے اینٹی کرپشن جیسا ادارہ بنانا چاہتا ہے، ہم دعوت دیتے ہیں شفاف احتساب کیلئے تجاویز دیں تو ہمارے ساتھ آ کر بیٹھیں،کرپشن کے خاتمے کیلئے اپوزیشن کی تجاویز پر ضرور غور کیا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ کا اجلاس اسلیے بلایا ہے کہ کورونا پر ہم قومی اتفاق رائے پیدا کر سکیں، اگر اپوزیشن نے اس معاملے پر سیاست ہی کرنی ہے تو پھر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا، اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ وباءسے نمٹنے اور معیشت کی بہتری کیلئے تجاویز کے ساتھ آئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد کم ہے، پی پی ایز اور ٹیسٹینگ میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور قرنطینہ سینٹرز میں سہولیات کو بڑھا دیا گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ حکومت کی راشن تقسیم مہم بھی سپریم کورٹ کے مطابق شفاف نہیں تھی، پی ٹی آئی حکومت کو سپریم کورٹ کی رائے کا احترام ہے اور کارکردگی بہتر کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کا سسٹم اس وقت پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں ہے ہی نہیں، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرنسپل سیکرٹری اعظم خان سیاسی آدمی نہیں ہے اور نا سیاست میں مداخلت کرتے ہیں، وہ اپنا کام دیانت داری سے کر رہے ہیں۔