دہلی پولیس مسلمانوں کو ہراساں کررہی ہے: آل انڈیا مسلم مشاورت

دہلی پولیس مسلمانوں کو ہراساں کررہی ہے: آل انڈیا مسلم مشاورت


نئی دہلی: صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اور سیکرٹری  جنوبی ایشین کونسل برائے اقلیت نوید حامد نے افطار سے قبل ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کے گھر پر چھاپہ مارنے پر دلی پولیس کی نکہ چینی کرتے ہوئے دعوی کیا کہ دہلی پولیس نے ایک بار پھر اس کے تعصب کو بے نقاب کردیا ہے۔

انہوں نے اس پر مسلمانوں کو گھات لگانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ دہلی کے مسلم مخالف فسادات کے اصل مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے سے دہلی پولیس ڈر رہی ہے۔

دہلی پولیس کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹر پر حامد نے لکھا، ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کے گھر پر افطار سے قبل محض بغاوت کے معاملے پر پولیس چھاپے کی مذمت کرتا ہوں۔

دہلی پولیس سائبر سیل کے تین درجن سے زائد عہدیداروں نے بدھ کے روز دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام خان کے گھر پر چھاپہ مارا ، سوشل میڈیا پر ان کے مبینہ مذموم تبصرے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

انہوں نے 28 اپریل کو اپنے فیس بک پیج پر تبصرے شائع کیے تھے ، جس میں کہا گیا تھا ،  ہندوستانی مسلمانوں آپ کو یاد آجائے ، اب تک آپ نے عربوں اور مسلم دنیا کو آپ کی نفرت انگیز مہموں اور لینچنگ اور فسادات کے بارے میں شکایت نہیں کی ہے۔ جس دن انھیں یہ کام کرنے پر مجبور کیا جائے گا ، بڑے بڑے لوگوں کو بڑی مشکلات کا سامنا پڑے گا.