ایران کو جارحیت کا جواب مناسب وقت پر دیں گے، الجبیر

ایران کو جارحیت کا جواب مناسب وقت پر دیں گے، الجبیر

ریاض: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب ایران کے جارحانہ اقدامات کا جواب مناسب شکل میں مناسب وقت پر دیگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ دہشتگردی اور اس کے سرپرستوں کے ساتھ کسی قسم کی کوئی روا داری نہیں برتی جائے گی۔

الجبیر نے ٹویٹر کے اپنے اکاﺅنٹ پر توجہ دلائی کہ ایران امن پسندوں کو خوفزدہ، بچوں کے قتل اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرکے دہشتگردی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہر آنے والے دن یہ بات اجاگرہورہی ہے کہ حوثی باغی یمن کو تباہ کرنے کیلئے دہشتگردی کے آلہ کار کے طور پر استعمال ہورہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں ایرانی دخل اندازیا ںہمسایہ ممالک کے امن کو نقصان پہنچا رہی ہیں اورعالمی امن و سلامتی پر اثر انداز ہورہی ہیں۔ ایران کو قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت ہر گز نہیں دینگے۔دریں اثناء امریکی صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ریاض پر حوثیوں کے میزائل حملے کا ذمہ دار ایران ہی ہے۔ عرب ممالک نے انفرادی اوراجتماعی طور پر بھی ریاض پر حوثیوں کے حملے کی ذمہ داری ایران پر عائد کرتے ہوئے اس کے جارحانہ رجحانات اور تصرفات کی مذمت کی ہے۔

فرانس کے وزیر خارجہ نے ریاض پر حوثیوں کے بیلسٹک میزائل حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں کے میزائل حملے اقوام متحدہ کیلئے چیلنج ہیں۔ فرانس میزائل حملوں کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ ہے۔ ریاض پر حوثیوں کا نیا حملہ اقوام متحدہ کے فیصلوں کے خلاف کھلا چیلنج ہے۔ سعودی دفاعی نظام میزائل کو ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی گرانے میں کامیاب ہوگیا تاہم حوثیوں کی جرا¿ت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔

دریں اثناءبرطانوی خارجہ کے ترجمان برائے مشرق وسطی اورشمالی افریقہ نے واضح کیا ہے کہ حوثیوں کے میزائل حملے سعودی عرب کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ حوثیوں کے میزائل حملوں سے نویں عشرے میں سعودی شہری متاثر نہیں ہوئے تھے۔ حال میں بھی سعودیوں یا اتحادیوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑیگا۔