تمام ممالک بدعنوانی کیخلاف مہم میں اقوام متحدہ سے تعاون کریں

تمام ممالک بدعنوانی کیخلاف مہم میں اقوام متحدہ سے تعاون کریں

ویانا : چین نے اپنی فوجی طاقت منوا لی،3000 افراد کو چین واپس آنے پہ مجبور کر دیا،چین نے بدعنوانی اور کرپشن کے ذریعے جمع کئے گئے اثاثہ جات واپس لانے کیلئے رہنما اصولوں پر مشتمل ایک دستاویز تیار کرنا شروع کر دی ہے،یہ قانونی دستاویز ہو گی جو کرپشن کے ذریعے بنائے گئے اثاثہ جات کی واپسی تیز کرنے کے لئے تیار کی جائے گی ۔یہ بات چین کے نائب وزیر خارجہ کیانگ ہانگ شان نے یہاں اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد برائے عنوانی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے بدعنوانی کیخلاف عالمی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے،اثاثہ جات کی واپسی کیلئے کنونشن ایک اہم میکنزم تشکیل دیا گیا ہے اور تمام حکومتوں کو چاہئے کہ وہ اس کو ہر قسم کا تعاون فراہم کریں تا کہ اس کنونشن کی ضروریات میں مکمل طورپر مدد دے سکیں تاہم انہوں نے کہا کہ اس میں اس وقت قابل غور مشکلات بھی برقرار ہیں۔

جب مختلف قانونی نظاموں کے درمیان اثاثہ جات کی ریکوری کیلئے تعاون کی بات کی جاتی ہے،اس کے علاوہ مختلف ریاستوں کی طرف سے اور مشکلات بھی سامنے آتی ہیں ، چینی حکومت اس قسم کی قانونی دستاویز تیار کرنے کے حق میں ہے جس میں ایسے رہنما اصول طے کئے جائیں کہ

کرپشن اور بدعنوانی کے ذریعے کمائی گئی دولت واپس لی جا سکے، اس سے عالمی سطح پر کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے میں مدد ملے گی ۔

انہوں نے کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی 2012ءمیں منعقد ہونیوالی 18ویں نیشنل کانگرس کے اجلاس کے بعد ملک بھر میں کرپشن اور بدعنوانی کیخلاف زبردست مہم شروع کی گئی ہے اور سیاسی ماحول کو صاف ستھرا بنانے کی کوشش کی گئی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ جب سے مفرور ملزمان کی واپسی کا نظام بنایا گیا ہے ،تین سال کے دوران 3000 سے زائد بھگوڑوں کو 90ممالک سے واپس لایا گیا ہے ، ان میں چینی کمیونسٹ پارٹی اور سرکاری ملازمین کی تعداد 541ہے،ان مفرور ملزمان سے جون 2017ءتک 1.35ارب ڈالر وصول کئے ہیں ۔