مذاکراتی کمیٹی نے پرویز الٰہی کو فضل الرحمان سے بات چیت کا مکمل اختیار دیدیا

مذاکراتی کمیٹی نے پرویز الٰہی کو فضل الرحمان سے بات چیت کا مکمل اختیار دیدیا
کیپشن: وزیر اعظم نے بھی پرویز الٰہی کو ’کچھ لو کچھ دو‘ کی بنیاد پر اپوزیشن سے مذاکرات کا اختیار دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

اسلام آباد: حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بات چیت کا مکمل اختیار دے دیا۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر ہاؤس میں ہوا جس میں چوہدری پرویز الٰہی نے مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقاتوں میں پیشرفت سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکراتی کمیٹی نے پرویز الٰہی کو مولانا فضل الرحمان سے بات چیت کا مکمل اختیار دے دیا۔ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے بھی پرویز الٰہی کو ’کچھ لو کچھ دو‘ کی بنیاد پر اپوزیشن سے مذاکرات کا اختیار دیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرویز الٰہی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے جس میں کمیٹی کی طرف سے حکومتی تجاویز ان تک پہنچائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کی سربراہ جے یو آئی سے رات میں ایک بار پھر ملاقات طے تھی جو منسوخ کر دی گئی اور اب یہ ملاقات آج رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد متوقع ہے۔

خیال رہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی 24 گھنٹوں میں مولانا فضل الرحمان سے 3 ملاقاتیں کرچکے ہیں اور اس حوالے سے چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ مثبت پیشرفت ہو رہی ہے۔ کئی چیزیں ساتھ ساتھ چل رہی ہیں جبکہ تھوڑے صبر اور محنت کی ضرورت ہے اور محنت اس لیے ہو رہی ہے کہ مثبت طریقے سے معاملات منطقی انجام کو پہنچیں۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا تھا کہ ہمارے مقصد کو کامیابی ملے گی لیکن اس میں کچھ وقت لگے گا۔

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع ہوا تھا جو کہ سکھر، ملتان، لاہور، گوجرانوالہ سے ہوتا ہوا 31 اکتوبر کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہوا تھا۔

31 اکتوبر سے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد کے ایچ نائن گراؤنڈ میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں جبکہ شرکاء بارش اور سرد موسم کے باوجود بدستور وہیں موجود ہیں۔