سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کر دیا

 سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کر دیا

جنیوا: سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یمن میں جاری سعودی اتحاد کی فوجی کارروائیوں میں گذشتہ سال کم از کم 700 بچے ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ کے بعد جمعے کو اقوام متحدہ نے یمن میں فوجی کارروائی کرنے والے سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ کر دیا تھا۔بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد جنیوا میں سعودی عرب کے سفیر عبداللہ المعلمی نے پریس کانفرنس میں اس رپورٹ کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا 'سعودی اتحاد ہر ممکن کوشش کرتا ہے کہ شہریوں کو فوجی کارروائی میں نقصان نہ پہنچے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ نے یہ کہہ کر کے سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ کر دیا تھا کہ اس کی فوجی کارروائی میں یمن میں کم از کم 700 بچے ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔تازہ رپورٹ کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاض پر دبا ڈالا جائے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد نے بچوں کی حفاظت کے لیے چند اقدامات کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بلیک لسٹ ممالک اور تنظیموں کی فہرست کے شائع ہونے سے قبل سعودی عرب کے شاہ سلمان سے فون پر بات کی۔ اقوام متحدہ نے کئی ماہ قبل اس فہرست کو سعودی عرب کے ساتھ شیئر کیا تاکہ گذشتہ سال کی طرح کشیدگی نہ ہو۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اس بلیک لسٹ کا مقصد صرف بچوں کی مشکلات کو اجاگر کرنا نہیں ہے بلکہ تصادم والے علاقوں میں بچوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنا بھی ہے۔

مصنف کے بارے میں