پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا فوج اور اس کی قیادت سے کوئی جھگڑا نہیں، فضل الرحمان

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا فوج اور اس کی قیادت سے کوئی جھگڑا نہیں، فضل الرحمان
کیپشن: اب حکومت کے خلاف بنایا جانے والا اپوزیشن کا اتحاد اور مزید مضبوط ہو گیا ہے، فضل الرحمان۔۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

لاہور : پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جاتی امرا میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے اہم ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کی جانب سے دعوت دینے پر انتہائی مشکور ہوں اور موجودہ حکومت نااہل اور نالائق ثابت ہوئی اور حکومت دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آئی ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب حکومت کے خلاف بنایا جانے والا اپوزیشن کا اتحاد اور مزید مضبوط ہو گیا ہے ۔ مریم نواز کے ساتھ ہونیوالی ملاقات میں سیاسی جماعتوں کے اتحاد کے حوالے سے مشاورت ہوئی ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ احسن اقبال دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے کریں گے۔ تحریک کا آغاز 16 اکتوبر میں بھر پور انداز میں ہو گا اور گوجرانوالہ سے حکومت تحریک کا پہلا جلسہ ہو گا اور 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہو گا جبکہ اکتوبر میں ہی پوری قوم حکومت کے خلاف بیدار ہو جائے گی۔ 

اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے لیے شفیق بزرگ کی حیثیت رکھتے ہیں اور مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک چھوٹی نہیں ہے کیونکہ پی ڈی ایم آئین اور ووٹ کی عزت کے دفاع کی تحریک ہے جبکہ پی ڈی ایم ووٹ کی چوری کا مقدمہ لڑنے کے ساتھ ساتھ عوام کا مقدمہ بھی لڑے گی۔ آئین کی حکمرانی کی بات کرنیوالوں پر غداری کے مقدمے درج کیے گئے اور مسلم لیگ ن اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرتی جبکہ بھارت تب خوش ہوتا ہے جب ووٹ چوری ہوتا ہے۔ 

 انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو گوجرانوالہ جلسے کی دعوت دوں گی اور ابھی تو جلسے شروع نہیں ہوئے اور پوری انتظامیہ کو تبدیل کر دیا گیا۔ حکومت جتنی مرضی انتظامیہ تبدیل کر لے جلسے کامیاب ہوں گے کیونکہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ عوام کی امیدوں کی مرکز ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ ملک کا حکمران کون ہو گا فیصلہ عوام کریں گے۔ 

اس سے قبل مولانا فضل الرحمن نے جاتی امرا میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے اہم ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا مہنگائی سے تنگ عوام اب پی ڈی ایم کی طرف دیکھ رہے ہیں اور نواز شریف سے متعلق مریم نواز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز کے قائد محمد نواز شریف محافظِ دستور بن کر سامنے آئے ہیں۔

مریم نواز نے مولانا فضل الرحمن کو پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی قیادت میں عوام آزادی مارچ کا ولولہ انگیز مرحلہ دیکھ چکے ہیں اور مریم نواز نے شہباز شریف کی گرفتاری پر مولانا فضل الرحمن کی طرف سے شدید مذمت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ سب اہل علم ہیں اور ما شاءاللہ اللہ تعالی نے بے پناہ تجربے اور سیاسی بصیرت سے بھی آپ سب کو نواز رکھا ہے۔ ایک طالب علم کے طورپر میں سمجھتی ہوں کہ آئین کی امانت اب اگلی نسلوں کو منتقل کرنے کی ذمہ داری ہم سب کے کاندھوں پر ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ جمہوری، آئینی اور اسلامی شناخت کے حامل پاکستان کی آنے والی نسلوں کو منتقلی کے لئے یہ ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے۔ آئین کی پاسداری اور اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ 

مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے نیب ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی طرح پیمرا کو استعمال کیا جا رہا ہے تاہم ان اوچھے ہتھکنڈوں کا ایک ہی مطلب ہے کہ سچ کوئی نہ بولے اور سر نہ اٹھائے  بلکہ حکومت چاہتی ہے کہ کوئی حق بات نہ کرے۔