سانس لینے میں دشواری کی خطرناک وجوہات سامنے آ گئیں

سانس لینے میں دشواری کی خطرناک وجوہات سامنے آ گئیں

ہمارے معاشرے میں سانس کی بیماری عام ہوتی جا رہی ہے،  تاہم سانس میں دشواری کو بعض اوقات عارضی سمجھ کر وقتی طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے- یہ ایک انتہائی غلط اور خطرناک طرز عمل ہے-ہم یہاں چند ایسی عام وجوہات کا ذکر کررہے جو کہ سانس لینے میں دشواری کا سبب بنتی ہیں-

 سانس لینے میں دشواری دمہ کی عام علامات میں سے ایک علامت ہے- اس کے ساتھ مریض کو کھانسی اور سینے کی جکڑن کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے- ان سب وجوہات کی بنا پر ہوا کو قدرتی طریقے سے جسم میں داخل ہونے اور باہر نکلنے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے- 

نمونیہ ایک ایسا انفیکشن ہے جو انسان کے پھیپھڑوں میں ہوتا ہے- اس کی دو اقسام ہیں ایک وائرل اور دوسری جراثیمی- وائرل نمونیہ میں سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا انتہائی عام ہے-

ہائی بلڈ پریشر کے مقابلے میں کم یا لو بلڈ پریشر  زیادہ  عام نہیں  ہے لیکن اس کے باوجود یہ صحت کے مسائل کو جنم دے سکتا ہے جس میں ایک مسئلہ سانس لینے میں دشواری کا بھی شامل ہوتا ہے- بہت زیادہ بلڈ پریشر کم ہونے کی وجہ سے آپ کو چکر بھی آسکتے ہیں، یہاں تک کہ آپ بے ہوش بھی ہوسکتے ہیں-

آپ کا دل اور پھیپھڑے ایک دوسرے کے انتہائی قریب ہوتے ہیں اور منسلک بھی ہوتے ہیں- کوئی بھی چیز جب دل کی خون کی گردش کو جاری رکھنے والی صلاحیت کو کم کرتی ہے تو اس کے ساتھ سانس کو بھی متاثر کرتی ہے- جس کا نتیجہ یہی ہوتا ہے کہ آپ کو سانس لینے میں مشکل پیش آنے لگتی ہے-

جسمانی وزن کا بہت زیادہ بڑھنا دمہ کی کسی قسم کو دعوت دے سکتا ہے- آپ جب زیادہ موٹے ہوتے ہیں تو ممکنہ طور پر آپ کا دمہ اور زیادہ شدید ہوجاتا ہے- لیکن ایک حقیقت بھی اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو آپ کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے چاہے دمہ ہو یا نہ ہو- اضافی وزن کی وجہ سے آپ کے سینے کی دیواروں اور پھیپھڑوں پر بھی بہت زیادہ رہتا ہے-