جہانگیر ترین سمیت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، فیصل واوڈا

جہانگیر ترین سمیت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، فیصل واوڈا
کیپشن: جہانگیر ترین سمیت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، فیصل واوڈا
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا جہانگیر ترین سمیت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ اگر کوئی معصوم ہے یا قصور وار ہے تو اس کا فیصلہ عدالتیں کریں گی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ہیغام میں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ انکوائری رپورٹ کے مطابق 17 شوگر ملز چینی سکینڈل میں ملوث پائی گئیں اور چینی مافیا کی وجہ سے غریب پاکستانیوں کو قیمت ادا کرنا پڑی۔ غریب کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو عمران خان برداشت نہیں کر سکتے اگر کوئی معصوم ہے یا قصو روار ہے تو اس کا فیصلہ عدالتیں کریں گی۔

اس سے قبل مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے جہانگیر ترین سے متعلق خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ وہ جب چاہیں عمران خان سے مل سکتے ہیں اور ان کے خلاف کوئی انتقامی کاروائی نہیں ہو ہی جبکہ یہ غلط تاثر دیا جا رہا ہے کہ کسی کے کہنے پر جہانگیر ترین کیخلاف تحقیقات ہو رہی ہیں ۔

شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا حکومت میں احتساب کا عمل صاف اور شفاف طریقے سے جاری ہے اگر جہانگیر ترین کو چھوڑ دیں تو لوگ سوال کرینگے یہ کیسا احتساب ہے کہ شہباز شریف سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور جہانگیر ترین کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ 

انہوں نے کہا کسی اپنے سے سوال کرنا انتہائی تکلیف دہ عمل ہے اور کوئی بھی کیس ایسا نہیں جس میں کسی کو ٹارگٹ کیا گیا ہو۔

خیال رہے کہ سات اپریل کو عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ دوست تھے تو اب دشمنی کی طرف کیوں دھکیلا جا رہا ہے۔ انتقامی کارروائی کیوں کی جا رہی ہے جبکہ وفاداری کا ایک سال سے امتحان لیا جا رہا ہے۔

شکوے شکایات کے انبار لگاتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ میرے خلاف ایک نہیں 3 ایف آئی آرز درج ہیں لیکن ایک سال سے چپ ہوں اور اب ظلم بڑھتا جا رہا ہے۔ ملک کی 80 شوگر ملز میں سے انہیں صرف جہانگیر ترین نظر آیا جبکہ میں پوچھتا ہوں آخر یہ انتقامی کارروائی کیوں ہو رہی اس کی وجہ کیا ہے اور کیا میری وفاداری کا امتحان لیا جا رہا ہے۔

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے انصاف مانگ رہے ہیں کیونکہ میرے اور میرے بیٹے کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے گئے۔