لاہور،ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آٹھویں روز میں داخل، 71 ڈاکٹرز برطرف

لاہور،ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آٹھویں روز میں داخل، 71 ڈاکٹرز برطرف

لاہور:لاہور سمیت دیگر شہروں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آٹھویں روز میں داخل ہوچکی ہے۔پنجاب کے بیشتر شہروں میں ینگ ڈاکٹرز منگل کو بھی ہڑتال پر رہیں، ملتان کے نشتراسپتال، انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی، سول اسپتال، فاطمہ جناح ویمن اسپتال، شہباز شریف اسپتال اور کڈنی سینٹر میں آنے والے مریض شدید پریشان رہیں۔

گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد اور رحیم یار خان کے اسپتالوں میں بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال سے مریض اور ان کے اہل خانہ مشکلات سے دوچار ہیں، مختلف شہروں اور دیہی علاقوں سے آنے والوں کو بھی پریشانی کا سامنا رہا ۔فیصل آباد کے الائیڈ اور سول سمیت دیگرہسپتالوں میں ہڑتالی ینگ ڈاکٹرز ان ڈور اور آوٹ ڈور ڈیوٹی انجام نہیں دے رہے جس کے باعث مریض دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث پنجاب بھر کے اسپتالوں میں متعدد آپریشنز ملتوی کردیئے گئے ہیں۔مریضوں اور ان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز اور پنجاب حکومت اپنے مسائل حل کرے تا کہ متوسط اور غریب طبقہ کو علاج کی سہولت میسر آ سکے۔دوسری جانب محکمہ صحت نے اب تک 71 غیر حاضر ڈاکٹروں کو برطرف کردیا ہے۔محکمہ صحت کے مطابق 42 نئے میڈیکل آفیسرز اور 116 انٹرنی بھرتی کیے گئے ہیں جب کہ مزید ڈاکٹرز کے لیے منگل کو جناح اسپتال میں انٹرویو لیے گئے۔

مصنف کے بارے میں