نااہلی کے فیصلے کا احترام تو ہے لیکن فیصلے سے اختلاف بھی ہے، نوازشریف

نااہلی کے فیصلے کا احترام تو ہے لیکن فیصلے سے اختلاف بھی ہے، نوازشریف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ سمجھتا ہوں یوسف رضاگیلانی کا معاملہ نااہلی تک نہیں جاناچاہیے تھا میری نااہلی کے فیصلے کا احترام تو ہے لیکن فیصلے سے اختلاف بھی ہے ابھی کہیں نہیں جارہا ابھی تو میری سنچری مکمل ہونی ہے ۔

صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے ایک دو نہیں تین بار نکالا گیا کیا کبھی عوام کے فیصلے کا احترام ہوگا؟یا ہمیشہ ان کے مینڈیٹ کو ذلیل و رسوا کرکے نکالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے کچھ تحفظات تھے. ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مشرف کو ملک سے بھیجنے کا فیصلہ ہمارا نہیں عدلیہ کا تھا جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور جارہے ہیں مگر کافی خطرات ہیں اس پر میاں نوازشریف نے کہا کہ میں تو اپنے گھر جارہا ہوں ہم نے کبھی انتشارکی سیاست نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ میں آرام سے گھر نہیں بیٹھوں گاجب میں جلاوطن تھا تو تب بھی کہنے والوں نے کہا کہ نوازشریف کا سیاسی کیریئر ختم ہوگیا مگر ایسا نہیں ہوا اور اب بھی ایسا نہیں ہوگامیں بھر پور طریقے سے باہر آؤں گا .ریلی کی قیادت کروں گاایک بھر پور سیاسی مہم چلائی جائے گی اس کیلئے کارکن تیار ہوجائیں .ہم چاہتے ہیں پارلیمنٹ کے اندر اور پارلیمنٹ کے باہر بھی ایک بڑی بحث ہوتاکہ اب کسی وزیراعظم کو اس طرح سے گھر بھیجا نہ جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ نااہلی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی جارہی ہے اس پر ہر زاویے سے غور کیا جارہا ہے آئین میں ترمیم یہ ایک بڑی بحث ہے بہت جلد شروع ہوجائے گی ۔ نوازشریف نے کہا کہ یہ کوئی پاور شونہیں ہے مجھے گھر بھیجا گیا ہے اور میں گھر جارہاہوں ۔ طاہر القادری کی ریلی کے بارے میں سوال میں انہوں نے کہا کہ جو بھی سیاسی مہم ہورہی ہے وہ الیکشن کی طرف جارہی ہیں ۔مسلم لیگ ن ہر چیز کیلئے تیار ہے. انہوں نے کہا کہ 20کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم اس طرح ذلیل و رسوا نہیں کرنا چاہیے. پہلی مرتبہ صدر دوسری آمرنے ہائی جیکر بنادیا تیسری مرتبہ بیٹے کی کمپنی سے نتخواہ نہ لینے پر عدلیہ نے مجھے نکال دیا ۔ 18وزراء اعظم گزرے ایک کو بھی مدت پوری نہ کرنے دی گئی ۔ نیب میں پہلی مرتبہ پرائیویٹ بزنس کا ریفرنس جارہا ہے ۔ نیب میںسپریم کورٹ کا جج بٹھایا گیا جو اپنی مرضی کا ٹرائل کروا کر فیصلہ دلوائیں گے فیصلے کے بعد اپیل بھی اپنی جج صاحب کے پاس جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آئین توڑاگیا وزرائے اعظم کو پھانسیاں دی گئیں ملک بدر کیا گیا ۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.