بھارت میں پٹرولیم مصنوعات کا بحران، موٹر سائیکل سواروں کو صرف 5 لیٹر پیٹرول کی اجازت  

Crisis of petroleum products in India, only 5 liters of petrol allowed to motorcyclists
کیپشن: فائل فوٹو

آسام: میزورم کے ساتھ سرحدی تنازعہ کی وجہ سے ایندھن لے جانے والے ٹینکروں کی آمدورفت بند ہو چکی ہے۔ صوبائی حکومت نے صورتحال کے پیش نظر موٹر سائیکل کیلئے پانچ لیٹر اور کاروں کے لئے صرف 10 لیٹر ایندھن کی منظوری دی ہے۔

ریاست کے محکمہ خوراک، سول سپلائی اور صارفین کے امور کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا کہ بین الریاستی سرحدی تنازعہ کے سبب ریاست کو ایندھن کے بھاری بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایندھن پڑوسی ریاست آسام کے راستے میزورم پہنچتا ہے۔

میزورم حکومت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ سبھی فلنگ اسٹیشنوں کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ کسی گاڑی کے لئے مقررہ مقدار سے زیادہ پٹرول اور ڈیژل نہیں دیں۔ صرف ان گاڑیوں کے لئے ایندھن جاری کیا جائے گا جو فلنگ اسٹیشنوں پر جاتے ہیں۔ 6، 8 اور 12 پہیہ والی گاڑیوں جیسے بھاری موٹر گاڑیوں کے ذریعہ ایک بار میں خریدے جاسکنے والے ایندھن کی مقدار 50 لیٹر اور متوسط موٹر گاڑیوں جیسے پک اپ ٹرکوں کے لئے 20 لیٹر تک محدود کر دی گئی ہے۔

ریاستی حکومت کے حکم میں کہا گیا کہ اسکوٹر کے لئے زیادہ سے زیادہ تین لیٹر، دیگر دو پہیہ گاڑیوں کے لئے پانچ لیٹر اور کاروں کے لئے 10 لیٹر ایندھن کی منظوری ہے۔ اس میں کہا گیا کہ چاول کے بورے، تیل اور رسوئی گیس لے جانے والے ٹرکوں کو اتنے ایندھن لینے کی منظوری ہوگی، جو ریاست میں آنے اور ریاست سے باہر نکلنے کے سفر کے لئے مناسب ہوگی۔ فلنگ اسٹیشنوں سے کنٹینر یا گیلن بیرل میں ایندھن لینے پر سخت پابندی لگائی گئی ہے۔

دوسری جانب انڈین آئل کارپوریشن (آئی او سی) کے ذریعہ نئی گاڑیوں کی شرح کو فی الحال ملتوی کرنے کے بعد ایندھن ٹینکروں کی ہڑتال ہفتہ کے روز ختم ہوگئی۔ ٹینکر ہڑتال جمعرات کو شروع ہوا تھا۔ اس سے جنوبی بنگال کے سینکڑوں پٹرول پمپوں پر ایندھن کا بحران پیدا ہوگیا تھا۔ ڈیلروں نے بتایا کہ کولکاتا سمیت جنوبی بنگال کے سینکڑوں پٹرول پمپوں پر ایندھن ختم ہو گیا تھا۔