فحش ویب سائٹوں کا استعمال، نامردوں کی تعداد میں اضافہ

فحش ویب سائٹوں کا استعمال، نامردوں کی تعداد میں اضافہ

لندن: مردانہ امراض کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ فحش انٹرنیٹ ویب سائٹوں کا زیادہ استعمال ہر 10 میں سے ایک شخص کو نامرد بنا رہا ہے۔برطانیہ کے ڈاکٹر اینڈریو اسمائلر نے کہا ہے کہ لامحدود فحش مواد تک رسائی صحت مند نوجوانوں کو جنسی مسائل سے دوچار کر رہی ہے۔ روزنامہ 'انڈیپینڈینٹ' سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے مریضوں میں سے اکثریت کی عمریں 13 سے 25 سال کے درمیان ہوں، جو مختلف نوعیت کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔

2014 میں ہونے والی ایک تحقیق میں پایا گیا تھا کہ برطانیہ میں ایک تہائی مرد روزانہ ان ویب سائٹوں کو دیکھتے ہیں اور گزشتہ دو سالوں میں اس رحجان میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ اسمارٹ فونز کی بڑھتی ہوئی رسائی اور انٹرنیٹ کی رفتار میں اضافہ ہیں۔ایک اور ڈاکٹر اینجلا گریگری کہتی ہیں کہ مرد جسمانی و نفسیاتی دونوں اعتبار سے اپنا ہیجان کھو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم تین مہینے کے لیے فحش ویب سائٹوں اور مواد سے دور رہنا ایسے مردوں کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔ ایسی ویب سائٹیں دیکھنے کے عادی افراد کا ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ایک فطری عمل کے لحاظ سے وہ عجیب ہی سوچ رکھتے ہیں۔