فرانس میں احتجاجی تحریک زور پکڑنے لگی ، حکومت کی مشکلات میں اضافہ

فرانس میں احتجاجی تحریک زور پکڑنے لگی ، حکومت کی مشکلات میں اضافہ
کیپشن: image by facebook

پیرس:فرانس میں جاری احتجاجی تحریک زور پکڑنے لگی ہے جس سے حکومت مشکل میں پڑ گئی ہے ، احتجاج کی بڑی وجہ امیر اور غریب طبقے میں بڑھتی خلا ہے۔ فرانس میں جاری "ییلو ویسٹ"  نامی احتجاجی تحریک ہر گزرتے دن کے ساتھ طاقت پکڑ رہی ہے،  احتجاجی تحریک کی بڑی وجہ حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں بلکہ امیر اور غریب طبقے میں بڑھتی ہوئی خلیج ہے۔

اعدادو شمار کے مطابق فرانس میں صرف ایک فیصد آبادی امیر ترین ہے جوکہ ملک کی بیس فیصد آمدنی کو پیدا کرتی ہے اور اسی وجہ سے وہ بیس فیصد کے قریب لوگوں پر حکمرانی کر رہی ہے ۔

فرانس میں اس وقت بیس فیصد لوگ اوسط درجے پر زندگی گزار رہے ہیں جبکہ باقی اس اوسط درجے سے بھی نیچے ہیں، احتجاجی تحریک میں شامل افراد کی اکثریت خط غربت پر زندگی بسر کر رہی ہے۔یہ وہ افراد ہیں جو  کہ برسوں سے اپنی آواز کو اٹھانے کیلئے کوشش کر رہے تھے لیکن اب ان کو ایک پلیٹ فارم ملا ہے۔

فرانس میں جاری احتجاجی تحریک کو اس لیے خطرناک قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ اب اوسط طبقے سے نچلے طبقے تک افراد اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہیں اور  حکومت سے اپنا بنیادی حق مانگ رہے ہیں۔

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے ضروریات زندگی پورے کرنے کے لیے اسکیم متعارف کرائے، اوسط درجے کا فرانسیسی شہری اس وقت  سترہ سو یورو ماہانہ کما رہا ہے اور آدھے سے زائد فرانسیسی شہری دو ہزار یورو سے بھی کم ماہانہ آمدنی پر گزارا کر رہے ہیں۔

سروے کے مطابق امیر طبقہ اپنے اثاثوں میں اضافہ کرتا چلا جا رہا ہے جن کے اثاثوں میں ہر سال تین فیصد اضافہ ہو رہا ہے جبکہ متوسط طبقہ اپنے اخراجات کو بمشکل پورا کرتا ہے۔