چینی ٹیکنالوجی ٹائیکون جیک ما کا اربوں کی کمپنی چھوڑ کر استاد بننے کا فیصلہ

چینی ٹیکنالوجی ٹائیکون جیک ما کا اربوں کی کمپنی چھوڑ کر استاد بننے کا فیصلہ
کیپشن: image by facebook

بیجنگ:چین کے امیر ترین ٹیکنالوجی تائیکون جیک ما نے ٹٰیچر بننے کے لیے اربوں ڈالر کی کمپنی کی سربراہی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق چین کی امیر ترین شخصیت جیک ما نے اپنی اربوں ڈالر کی کمپنی کی سربراہی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے کیونکہ وہ ایک استاد بننا چاہتے ہیں ۔کچھ رپورٹس کے مطابق چین اور امریکہ کے درمیان بڑھتی خلیج بھی اس فیصلے کا سبب بن سکتی ہے ، جیک ما نے گزشتہ برس جنوری میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جس میں طے پایا تھا کہ وہ امریکہ میں دس لاکھ کے قریب نئی ملازمتیں پیدا کریں گے ۔

اس کے بعد رواں برس میں امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی تجارتی جنگ نے اس معاہدے میں بڑی رکاوٹ ڈالی ہے اور اس منصوبے کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔چینی ٹیکنالوجی ٹائیکون  جیک ما آن لائن کمرشل کمپنی علی بابا کی مالیت اس وقت 420 بلین ڈالر کے قریب ہے ، جیک ما کے بطور استاد اپنی ملازمت شروع کرنے کے پیچھے ان کی ابتدائی دنوں کی کہانی ہے۔

جیک ما کی کہانی 1964 میں غریب گھرانے سے شروع ہوئی ، ابتدائی تعلیم مکمل کرنے پر انہیں کہیں ملازمت نہ ملی بلکہ کے ایف سی کے ویٹر کی ملازمت سے بھی ان کو انکار کر دیا گیا ۔

اس کے بعد انہوں نے انگریزی سیکھی اور مقامی سکول میں انگریزی استاد   کی حیثیت سے ملازمت شروع کی جس کی تنخواہ بارہ ڈالر ماہانہ کے قریب بنتی تھی ۔