اسلام آباد ہائیکورٹ : پارٹی سربراہی سے ہٹانے کے معاملے پر عمران خان کی فوری ریلیف کی درخواست مسترد 

اسلام آباد ہائیکورٹ : پارٹی سربراہی سے ہٹانے کے معاملے پر عمران خان کی فوری ریلیف کی درخواست مسترد 
سورس: File

اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو بطور پارٹی سربراہ ہٹانے اور فوجداری کارروائی کرنے سے الیکشن کمیشن کو کیس کے حتمی فیصلے تک روکنے کی فوری درخواست مسترد کردی ہے۔ 

توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔ عمران خان کے وکیل علی ظفر ، الیکشن کمیشن کے وکلا و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھابھی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

 چیف جسٹس نے محسن شاہ نواز رانجھا سے استفسارکیا کہ کیا آپ کا ریفرنس تھا ؟ محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ ہم نے درخواست اسپیکر قومی اسمبلی کو دی تھی ۔اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا تھا ۔

عمران خان کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ عدالت اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو مزید کوئی ایکشن لینے سے روک دے۔ الیکشن کمیشن نے فوجداری کارروائی کے لیے کمپلینٹ فائل کی ہے ۔الیکشن کمیشن نے پارٹی سربراہ کو ہٹانے سے متعلق بھی کارروائی شروع کردی ہے ۔

الیکشن کمیشن نے 13 دسمبر کے لیے ایک اور نوٹس جاری کردیا ہے ۔ عدالت اس کو روک دے ۔ اس چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ عدالت اس کیس کی جلد سماعت کر کے فیصلہ کر دے گی ۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔ 

مصنف کے بارے میں