بھارتی حکومت کا پاکستان کے ساتھ باہمی سفارتکاری ذرائع سے رابطوں کا اعتراف

بھارتی حکومت کا پاکستان کے ساتھ باہمی سفارتکاری ذرائع سے رابطوں کا اعتراف

نئی دہلی : بھارتی حکومت نے پاکستان کے ساتھ باہمی سفارتکاری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اچھے پڑوسی کے تعلقات چاہتا ہے اور وہ باہمی سفارتی ذرائع کے ذریعے پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہے اس بات کا انکشاف بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کیا سشما سوراج نے تحریری جواب میں کہا کہ جنوری 2016 میں پٹھانکوٹ دہشتگردی حملے اور گذشتہ سال پاکستان سے دیگر حملوں کے بعد پاک بھارت سیکریٹری خارجہ مذاکرات کا انعقاد نہیں ہو سکا جن میں انکے دورہ اسلام آباد میں یہ طے پایا تھا کہ مذاکرات میں جامع باہمی مذاکرات کا طریقہ کار طے کیا جائے گ.

ا انہوں نے کہا کہ پٹھانکوٹ اور اڑی دہشتگردی حملوں کے تناظر میں حکومت کی سفارتی کوششوں کو بین الاقوامی طور پر سراہا گیا اور عالمی سطح پر یہ تسلیم کیا گیا کہ پاکستان کی اپنے پڑوسیوں کے خلاف دہشتگردی کی حمایت سے متعلق پالیسی علاقے کے امن و استحکام کو سب سے بڑا چیلنج ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی کوششوں کا جواب دینے میں بھی کامیاب رہی ہے اور عالمی سطح پر بھارت کا یہ موقف تسلیم کرانے میں بھی کامیاب رہی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات باہمی مذاکرات کے ذریعے سے ہی بہتر ہو سکتے ہیں جو تشدد اور دہشتگردی سے پاک ایک ساز گار ماحول میں ہی منعقد ہو سکتے ہیں. بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت کے دوران پاکستان اور بھارت کی حکومتیں سفارتی چینلوں کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہی ہے تا کہ فوری نوعیت کے انسانیت اور عوامی تعلقات سے متعلق مسائل کو حل کیا جائے ۔