صحافیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر،سپریم کورٹ نے نوٹس لے لیا

صحافیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر،سپریم کورٹ نے نوٹس لے لیا

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے صحافیوں کوتنخواہوں کی تاخیر سے ادائیگی کا نوٹس لیتے ہوئے میڈیا مالکان سے وجوہات طلب کرتے ہوئے 10 دن میں جواب مانگ لیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں میڈیا کمیشن کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی تاخیر سے ادائیگی کا نوٹس لیتے ہوئے میڈیا مالکان سے وجوہات طلب کرلی۔


چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے میڈیا کمیشن کیس کی سماعت کی جہاں انہوں نے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے صدر طیب بلوچ اور پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کی درخواست پر میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا نوٹس لیا۔


جسٹس ثاقب نثار نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ میڈیامالکان، ورکرزکے کفیل بنیں مالک نہ بنیں اور صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو 10 دن کے اندر تنخواہ ادا کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان تحریری جواب جمع کرائیں کہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کیوں کرتے ہیں اور تنخواہوں میں اضافے کے معاملات اگلی سماعت پر طے کریں گے۔


چیف جسٹس نے کہا کہ اطلاعات تک رسائی بنیادی حق ہے، کسی چینل کو فارن فنڈنگ ثابت ہوئی تواس کا لائسنس منسوخ کردیں گے، سرکاری اشتہارات کوریگولیٹ کرنا ہوگا، لاہور میں سیف سٹی پر لمبے لمبے اشتہار چلائے گئے۔


عدالت عظمیٰ نے میڈیامالکان کے علاوہ وزارت اطلاعات سے الیکٹرانک میڈیا کے ویج بورڈ اور قانون سے متعلق تجاویز پر مشتمل جواب بھی طلب کیا۔سپریم کورٹ نے میڈیا کمیشن کیس کی سماعت 20 فروی تک ملتوی کردی۔